مائیں اپنے بچوں کی غلط حرکتوں پر پردہ ڈالتی ہیں۔۔ مشترکہ خاندانی نظام اچھا ہے یا برا؟ جمع تقسیم کی بڑی بہو نے بتا دیا

image

"جب میں نے اس ڈرامے کی کہانی پڑھی تو دل کہا کہ یہ کردار کرنا چاہیے، لیکن سچ کہوں تو یہ ایک رسکی فیصلہ تھا۔ ہمیں اندازہ ہی نہیں تھا کہ جمع تقسیم اتنا بڑا ہٹ ہوجائے گا۔ یہ ڈراما ہمارے معاشرتی رویوں کو چیلنج کرتا ہے، اسی لیے کئی بار ایسا لگا جیسے اس کے مناظر تنازعے کو جنم دے سکتے ہیں۔ مگر میں نے کردار نبھایا اور آج لوگ اسی اداکاری کو سراہ رہے ہیں۔"

یہ کہنا تھا معروف اداکارہ مدیحہ رضوی کا، جو ان دنوں سپر ہٹ ڈرامے جمع تقسیم میں منفی کردار نگت کے روپ میں ناظرین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔

مدیحہ رضوی نے نادیہ خان کے مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے اپنے کردار، معاشرتی موضوعات اور مشترکہ خاندانی نظام کے بارے میں کھل کر اظہارِ خیال کیا۔

اداکارہ نے صاف الفاظ میں کہا، "میں مشترکہ خاندانی نظام کے حق میں نہیں ہوں۔ الگ رہنے والے خاندانوں میں زیادہ عزت، محبت اور سکون ہوتا ہے۔ جب بہت سے لوگ ایک ہی چھت کے نیچے رہتے ہیں تو اختلافات بڑھ جاتے ہیں، خودداری مجروح ہوتی ہے اور زندگی مشکل بن جاتی ہے۔ آج کے دور میں مشترکہ خاندانی نظام چلانا واقعی ایک بڑا چیلنج ہے۔"

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا، "ماں ہمیشہ اپنے بچوں کو پہچانتی ہے، اسے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی کمزوریاں کیا ہیں اور وہ کہاں تک جا سکتے ہیں۔ جمع تقسیم میں یہی پیغام دیا گیا ہے کہ ماں کو نگت کی طرح اپنے بیٹے کی غلطیوں پر پردہ نہیں ڈالنا چاہیے بلکہ سچ بولنے کا حوصلہ رکھنا چاہیے۔"

مدیحہ رضوی نے مزید بتایا کہ جمع تقسیم کے ہر قسط کے بعد ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر تنقیدی اور نازیبا پیغامات کی بھرمار ہوجاتی ہے۔ "لوگ میرے کردار نگت سے اتنے ناراض ہیں کہ برا بھلا کہنا شروع کر دیتے ہیں، مگر میں ان سب کے باوجود یہ کردار بہت انجوائے کر رہی ہوں کیونکہ ایسے کردار معاشرے میں سوچ پیدا کرتے ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ جمع تقسیم جیسے ڈرامے صرف تفریح نہیں بلکہ آئینہ ہیں، جو ہمیں اپنے گھروں اور رشتوں کے اندر چھپی تلخیوں کا سامنا کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔

مدیحہ رضوی، جنہوں نے جھوٹی، بندھے ایک ڈور سے، عشق دی چاشنی، پری زاد جیسے کامیاب ڈراموں میں اپنی اداکاری سے ناظرین کو متاثر کیا، آج ایک بار پھر ثابت کر رہی ہیں کہ وہ کسی بھی کردار کو حقیقت میں بدل دینے کا فن جانتی ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US