پاکستان عالمی سطح پر سائنسی توجہ کا مرکز بن گیا ہے، جہاں انٹرنیشنل کانفرنس آن اپلیکیشنز آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ICAST) کا اسلام آباد میں شاندار انعقاد ہوا۔
یہ اپنی نوعیت کی سب سے بڑی عالمی خلائی کانفرنس ہے، جس کا اہتمام سپارکو اور اسلام آباد اسپیس اینڈ ٹیکنالوجی کے اشتراک سے کیا جا رہا ہے۔ یہ کانفرنس 18 سے 20 نومبر 2025 تک جاری رہے گی۔
عالمی خلائی کانفرنس کے اہم اجزاء
• 25 ممالک سے 70 سے زائد مندوبین کی شرکت
• 2 ہزار سے زیادہ شرکاء کی شمولیت
• متعدد بین الاقوامی معاہدوں اور سائنسی شراکت داریوں کا امکان
• سیٹلائٹ ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت (AI)، ریموٹ سینسنگ اور خلائی تحقیق پر جامع سیشنز
کانفرنس کا بنیادی مقصد عالمی چیلنجز—خصوصاً موسمیاتی تبدیلی، مواصلات، زراعت، قدرتی آفات سے بچاؤ اور دفاعی ٹیکنالوجی—کے حل میں خلائی سائنس کے کردار کو اجاگر کرنا ہے۔
عالمی مندوبین کی بڑی تعداد میں شرکت سے پاکستان کے خلائی شعبے میں سرمایہ کاری کے نئے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔ اداروں کے درمیان مشترکہ تحقیق، صلاحیت سازی، خلائی ٹیکنالوجی کے تبادلے کے حوالے سے جامع حکمتِ عملی تیار کی جا رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ کانفرنس پاکستان کے خلائی پروگرام کو نئی سمت دے گا اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے ملک کی سائنسی استعداد میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
رکن ممالک نے سائنسی شعبہ جات میں تعاون کے فروغ اور مشترکہ ترقیاتی منصوبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، جو مستقبل میں پاکستان کے خلائی شعبے کی ترقی کیلیے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستان کی جانب سے اس نوعیت کی عالمی کانفرنس کا انعقاد نہ صرف ملک کی سائنسی صلاحیتوں کا اعتراف ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت اور ترقی پسند تشخص کو بھی اجاگر کرتا ہے۔