تیجس طیارہ گِر کر تباہ اور انڈین پائلٹ کی ہلاکت: عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

دبئی میں ایک ایئر شو کے دوران انڈین فضائیہ کا تیجس لڑاکا طیارہ ایک کرتب دکھا رہا تھا کہ یہ اچانک بے قابو ہو کر تیزی سے زمین کی طرف آیا اور گِر کر تباہہو گیا۔ اس حادثے میں طیارے کا پائلٹ بھی ہلاک ہو گیا ہے۔
تیجس طیارہ
Reuters

دبئی میں ایک ایئر شو کے دوران انڈین فضائیہ کا تیجس لڑاکا طیارہ ایک کرتب دکھا رہا تھا کہ یہ اچانک بے قابو ہو کر تیزی سے زمین کی طرف آیا اور گِر کر تباہہو گیا۔ اس حادثے میں طیارے کا پائلٹ بھی ہلاک ہو گیا ہے۔

یہ حادثہ دبئی کے المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منعقد ہونے والے ایئر شو کے آخری روز جمعے کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بج کر 10 منٹ پر پیش آیا، جب تیجس طیارہ ایک فضائی مظاہرے میں شریک تھا۔

سوشل میڈیا پر اس حادثے کی کئی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں۔ ایسی ہی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کرتب دکھانے کے دوران طیارہ جیسے ہی نیچے پرواز سے اوپر اٹھنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ اچانک تیزی سے نیچے آ کر زمین سے ٹکراتا ہے اور اس کی تباہی سے آگ لگ جاتی ہے۔

حادثے میں ہلاک ہونے والے پائلٹ ونگ کمانڈر نمن سیال تھے جن کا تعلق انڈیا کی ریاست ہماچل پردیش سے تھا۔

ایک بیان میں انڈین ایئر فورس نے کہا ہے کہ اس حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

انڈین ایئر فورس نے مزید کہا کہ ’تیجس لڑاکا طیارہ دبئی ایئر شو میں ہوائی کرتب (ایروبیٹک) کرتے ہوئے تباہ ہو گیا۔ جہاز کے پائلٹ بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ انڈین ایئر فورس حادثے میں ہلاک ہونے والے پائلٹ کے اہلخانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔‘

یہ انڈیا میں تیار کردہ تیجس طیارے کا دوسرا حادثہ ہے۔ اس سے قبل مارچ 2024 میں انڈیا کی مغربی ریاست راجستھان میں بھی ایک تیجس طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا۔

متحدہ عرب امارات کی ایوی ایشن اتھارٹی نے تاحال یہ واضح نہیں کیا ہے کہ کیا وہ بھی اس فضائی حادثے کی تحقیقات کریں گے۔ اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں انڈین سفارتخانے نے کہا تھا کہ وہ اماراتی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

تیجس طیارہ کیسے گِر کر تباہ ہوا؟

انڈین ایئر فورس نے 17 سے 21 نومبر تک دبئی میں ہونے والے ایئر شو کے دوران لڑاکا طیارے تیجس نمائش کے لیے رکھے تھے۔ یہ انڈیا کا دیسی ساختہ سنگل انجن طیارہ ہے جس میں لگائے گئے پچاس فیصد سے زیادہ پرزے انڈیا میں تیار کیے جاتے ہیں۔ اسے سنہ 2016 میں انڈیا کی فضائیہ میں شامل کیا گیا تھا۔

دبئی ایئر شو کے آخری روز انڈین فضائیہ کے تیجس لڑاکا طیارے اُس وقت حادثے کا شکار ہوا جب یہ کرتب دکھاتے ہوئے ہوا میں قلابازیاں لگا رہا تھا۔

دبئی کے آلمکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہونے والے اس حادثے کے عینی شاہد میجر منوج کمار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ یہ طیارہ ’نیگیٹو جی کرتب دکھا رہا تھا۔ وہ (پائلٹ) پہلے ہی بہت نیچے پرواز کر رہے تھے۔ پھر وہ کچھ دیر کے لیے سنھبلے اور سیدھا زمین سے جا ٹکرائے۔‘

انڈین فوج سے وابستہ میجر منوج کمار نے کہا کہ ’پھر بالکل خاموشی تھی اور میرا خیال ہے کہ لوگوں کو محسوس ہو گیا تھا کہ کیا ہوا ہے۔۔۔ آگ کا بڑا گولہ تھا اور یہ بہت ہی حیران کن ہے۔ میں نے زندگی میں ایسے جذبات کبھی محسوس نہیں کیے۔‘

دبئی ایئر شو 2025 کی ویب سائٹ کے مطابق اس میں تقریباًڈیڑھ لاکھ افراد اور 1500 کمپنیوں نے شرکت کی ہے۔

جگدیش احمد بھی اہلخانہ کے ساتھ ایئر شو دیکھنے ایئر پورٹ پر موجود تھے۔

جگدیش وریا نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اس حہاز نے آٹھ یا نو منٹ سے زیادہ پرواز نہیں کی اور صرف دو سے تین چکر لگائے تھے کہ یہ زمین کی جانب آنے لگا۔

انھوں نے بتایا کہ ’جب جہاز زمین سے ٹکرایا تو تین مختلف طرح کے آگ کے گولے بنے۔ تمام تماشائی کھڑے ہو گئے اور پھر تین سکینڈ کے اند اندر کریشن کی جگہ پر ایمرجنسی کی گاڑیاں پہنچ گئیں۔‘

ایئر شو کے دوران فضائی کرتب دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں شائقین ایئرپورٹ پر موجود تھے۔

اخبار خلیج ٹائمز نے تیجس کو پیش آنے والے حادثے کی ممکنہ وجوہات جاننے کے لیے لندن کے سٹرٹیجک ایرو رسرچ سے وابستہ محقق ساج احمد سے بات کی۔

ریسرچر ساج احمد کا کہنا تھا کہ ’ایسا لگ رہا تھا کہ کرتب بہت نیچی پرواز پر زمین کے قریب دکھایا جا رہا ہے اوراپنا چکر مکمل کرنے کے لیے پائلٹ اور زمین کے درمیان جگہ کم ہے، اسی وجہ سے یہ حادثہ ہوا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’ابھی تو تحقیقات بہت ابتدائی مراحل میں ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس حادثے کو کئی کیمروں نے محفوظ کیا ہے۔‘

تیجس، انڈین پائلٹ، دبئی ایئر شو
Reuters

’جب ایئر فورس کے افسر گھر آئے تو پتا چلا کہ کچھ غلط ہوا ہے‘

تیجس طیارے میں ہلاک ہونے والے انڈین پائلٹ نمن سیال کا تعلق ہماچل پردیش کے ضلع کنگرا سے ہے۔

ہماچل کے وزیراعلیٰ نے سکووندر سنگھ نے اپنے ایکس کے اکاؤنٹ پر ونگ کمانڈر نمن سیال کی تصویر پوسٹ کی اور لکھا کہ ’ہماچل کے بہادر بیٹے کی طیارے حادثے میں ہلاکت بہت تکلیف دہ ہے۔‘ انھوں نے لکھا کہ ’ملک نے ایک باہمت اور بہادر پائلٹ کھو دیا ہے۔ میں اُسے سلام کرتا ہے۔‘

انڈیا کے اخبار انڈین ایکسپرس نے نمن کے والد سے بات کی ہے۔ جگن ناتھ سیال نے انڈین ایکسرپس کو بتایا کہ ’میں نے جمعرات کو آخری بار اپنے بیٹے سے بات کی تھی۔ اُس نے مجھ سے کہا تھا کہ میں ٹی وی یا یو ٹیوب پر ایئر شو دیکھوں۔‘

انھوں نے بتایا کہ ’جمعے کو شام چار بجے میں یوٹیوب پر ایئر شو کی ویڈیو تلاش کر رہا تھا کہ میں نے جہاز کے تباہ ہونے کی رپورٹ دیکھی۔ میں نے فوری طور پر اپنی بہو کو فون ملایا جو خود بھی ونگ کمانڈر ہے۔

’میں نے اُس سے کہا کہ پتا کروا کیا ہوا ہے۔ کچھ لمحوں کے بعد ایئر فورس کے چھ افسر ہمارے گھر آئے اور مجھے پتا چل گیا تھا کہ کچھ غلط ہوا ہے۔‘

جگن ناتھ سیال سکول کے ریٹایئرڈ پرنسپل ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان دنوں وہ اور ان کی اہلیہ تامل ناڈو میں اپنے بیٹے نمن کے گھر پر رہ رہے تھے۔

انھوں نے بتایا کہ وہ اپنے آبائی علاقے کنگرا سے دو ہفتے قبل ہی یہاں آئے تاکہ نمن کی بیٹی اور اپنی پوتی کی دیکھ بھال کر سکیں کیونکہ نمن سیال کی اہلیہ کو ایک ٹریننگ کورس پر کلکتہ میں تھیں۔

والد نے بتایا کہ ’میں نے گھر آ کر ہمیں مطلع کرنے والے ائیر فورس کے اہلکاروں سے پوچھا کہ اُس کی میت کب تک ملے گی۔ انھوں نے کوئی مقررہ وقت تو نہیں بتایا لیکن تمام کارروائیوں مکمل کرنے میں دو دن لگ سکتے ہیں۔‘

نمن سیال نے سنہ 2009 میں ایئر فورس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اُن کے والد کا کہنا ہے کہ نمن پڑھائی میں بہت اچھے تھے۔

ایکس پر پاکستانی وزیر دفاع کا پیغام

جہاں اس کریش پر سوشل میڈیا پر بہت بات ہو رہی ہے وہیں پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ایکس کے اکاؤنٹ سےپاکستان سٹریٹیجک فورم نامی اکاؤنٹ کے بیان کو ری شیئر کیا ہے۔

پاکستان سٹریٹیجک فورم کے ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ملک بھر کے فوجی افسران کی جانب سے دبئی ایئر شو کے دوران تباہ ہونے والے جہاز پر انڈین ایئر فورس اور ہلاک ہونے والے پائلٹ کے اہلخانہ سے افسوس اور ہمددی کا اظہار کیا ہے۔‘

’ہماری دشمنیاں صرف فضاؤں کی حد تک ہیں۔‘

ایکس پر دی گئی تفصیلات کے مطابق یہ ایک غیر جانبدار تھینک ٹینک ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US