وزیراعظم شہباز شریف نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو اب معاشی تعاون اور مشترکہ ترقی میں تبدیل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔
بحرین کے دارالحکومت منامہ میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں زراعت، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، فِن ٹیک، معدنیات، توانائی اور سیاحت سمیت متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری اور طویل مدتی شراکت داری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس افرادی قوت، ابھرتی ہوئی منڈی اور اسٹریٹجک محلِ وقوع ہے جبکہ بحرین مالیاتی مہارت اور عالمی تجربے کا مرکز ہے دونوں ممالک مل کر عظیم کامیابیاں حاصل کرسکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بحرین میں مقیم پاکستانیوں نے ثابت کیا ہے کہ شناخت سرحدوں تک محدود نہیں گزشتہ برس بحرین میں مقیم پاکستانیوں نے 484 ملین ڈالر کی ترسیلات زر وطن بھیجیں۔ انہوں نے پاکستانی کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ بحرین کے لیے بہترین سفیر بنیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان معاشی اصلاحات اور نجی شعبے کی قیادت میں نئے اقتصادی دور میں داخل ہو رہا ہے بحرینی سرمایہ کار پاکستان آئیں، حکومت ان کے لیے ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی 60 فیصد آبادی ایک چیلنج کے ساتھ ساتھ بڑا موقع بھی ہے اور حکومت آئی ٹی، اے آئی، فنی تربیت اور جدید مہارتوں کے ذریعے اسے قومی طاقت میں بدل رہی ہے۔
تقریب میں بحرین کے نائب وزیراعظم، وزرائے خارجہ، خزانہ و قومی معیشت سمیت اعلیٰ حکام شریک تھے۔ بحرین کے وزیرِ خزانہ سلمان بن خلیفہ الخلیفہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانیوں کی نسل در نسل خدمات نے بحرین کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اور پاکستان کے مالیاتی ادارے نصف صدی سے زائد عرصے سے بحرین کی مالی صنعت کا اہم ستون رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ بحرین خطے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، کنیکٹیویٹی اور ڈیٹا سینٹرز کا مرکز بنتا جا رہا ہے جو پاکستان کی آئی ٹی اور اے آئی کمپنیوں کے لیے بڑے مواقع پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحرین وژن 2030 اور وژن 2050 میں پاکستان کو اپنا معاشی شراکت دار سمجھتا ہے۔
وزیراعظم نے بحرین کی قیادت کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات ثقافت، مذہب اور باہمی احترام کی بنیاد پر قائم ہیں اور اب وقت ہے کہ ان تعلقات کو عملی معاشی تعاون میں بدلا جائے۔