سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس، موٹروے منصوبوں میں تاخیر پر برہمی کا اظہار

image

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ، ڈیولپمنٹ و اسپیشل انیشی ایٹوز کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر قرۃالعین مری کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کی پیش رفت اور سکھر حیدرآباد کراچی موٹر ویز کی تعمیراتی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سینیٹر جام سیف اللہ خان، سینیٹر شہادت اعوان اور سینیٹر سعدیہ عباسی نے شرکت کی۔

وزارتِ پلاننگ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئندہ قومی رپورٹ میں 250 میں سے 173 ایس ڈی جی اشاریے رپورٹ کیے جانے کی توقع ہے۔ کمیٹی نے تعلیم وخواندگی کے اہداف پر پیش رفت نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ چیئرپرسن نے فیلڈ سرویز میں تاخیر اور احتسابی نظام کے فقدان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کو ہدایات دیں کہ ڈیٹا کی درستگی یقینی بنانے کے لیے مقررہ ٹائم لائنز پر سختی سے عمل کیا جائے۔ وزارتِ پلاننگ کو بین الوزارتی رابطہ کاری مزید بہتر بنانے کی ہدایت بھی کی گئی۔

آبادی میں تیزی سے اضافے پر گفتگو کرتے ہوئے کمیٹی نے اسے ایس ڈی جیز کے حصول میں سب سے بڑا چیلنج قرار دیا۔ سینیٹر سعدیہ عباسی اور سینیٹر جام سیف اللہ خان نے بھی آبادی کے دباؤ کے باعث پانی اور خوراک کے وسائل پر بڑھتے بوجھ کی نشاندہی کی۔ چیئرپرسن نے قومی آبادی مینجمنٹ پالیسی کو ترجیحی بنیادوں پر لینے کی ہدایت دیتے ہوئے اگلے اجلاس میں تفصیلی بریفنگ طلب کر لی۔

سکھر حیدرآباد (M-6) موٹروے کی تعمیر پر بریفنگ کے دوران چیئرپرسن نے سیکریٹری کمیونی کیشن کے غیر حاضر ہونے اور تکمیل کی تاریخوں میں بار بار تبدیلی پر سخت ناراضی کا اظہار کیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ چیئرمین این ایچ اے تعینات ہو چکے ہیں اور کمیٹی کے تحفظات اعلیٰ حکام تک پہنچا دیے جائیں گے۔ چیئرپرسن نے ہدایت کی کہ سیکریٹری کمیونی کیشن اور چیئرمین این ایچ اے اگلے اجلاس میں لازمی شریک ہوں۔

وزیرِ مملکت برائے پلاننگ نے M-6 منصوبے میں پیش رفت تیز کرانے پر کمیٹی کے کردار کو سراہا اور کہا کہ عوامی اہمیت کے حامل منصوبوں کی تکمیل تک کمیٹی کی نگرانی ناگزیر ہے۔ کمیٹی کو کراچی، حیدرآباد موٹروے (M-10) پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کے لیے زمین کے حصول کا عمل آئندہ مالی سال میں شروع کیا جائے گا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US