شمالی روس کے خودمختار علاقے یامالو ننت کے 22 سالہ نوجوان گیمر آرٹیم اپنی طویل مدت کے انرجی ڈرنکس کے استعمال کی وجہ سے شدید معذوری کا شکار ہوگیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آرٹیم گزشتہ 8 برسوں سے گیمنگ کے دوران رات بھر انرجی ڈرنکس پیتا رہا اور روزانہ تین کین تک استعمال کرنے لگا حتیٰ کہ کبھی کبھی خالی پیٹ بھی یہ مشروب پیتا تھا۔
آرٹیم کی والدہ کے مطابق 16 سال کی عمر سے نوجوان کی صحت میں مسائل سامنے آنے لگے جو بعد میں لبلبے، جگر اور تلی کے امراض میں تبدیل ہوگئے۔ 2024 میں اچانک آرٹیم کی آواز ختم ہوگئی اور اس کے دونوں پیر مفلوج ہوگئے جس کے بعد وہ کھڑا ہونے سے بھی قاصر ہے۔
آرٹیم اس وقت سینٹ پیٹرزبرگ کے اسپتال میں زیرِ علاج ہے جہاں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ چلنے پھرنے کی صلاحیت بحال ہونے میں 6 ماہ سے ایک سال تک کا عرصہ لگ سکتا ہے، تاہم لبلبے کے مسائل برقرار رہنے کا امکان ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق انرجی ڈرنکس میں کیفین اور چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور طویل مدت تک اس کا زیادہ استعمال دل کی دھڑکن میں اضافہ، بے خوابی، سر درد، پانی کی کمی، چکر، ہائی بلڈ پریشر اور معدے کے امراض کا سبب بن سکتا ہے۔ یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی تجویز کے مطابق بالغ افراد کو روزانہ 400 ملی گرام سے زیادہ کیفین استعمال نہیں کرنی چاہیے۔