اڈیالہ جیل کی بیرونی سیکیورٹی ہائی الرٹ، پولیس کا خصوصی پلان نافذ

image

اڈیالہ جیل کی بیرونی سیکیورٹی کو امن و امان کی مجموعی صورتحال اور ممکنہ خطرات کے پیش نظر ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔ اس حوالے سے پولیس نے ایک خصوصی سیکیورٹی پلان فوری طور پر نافذ کردیا ہے، جو غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔

پلان کے مطابق جیل کے اطراف داخلے اور گزرگاہوں پر پانچ اہم پوائنٹس، داہگل ناکہ، گیٹ ون، گیٹ فائیو، فیکٹری ناکہ اور گورکھ پور پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

سیکیورٹی ڈیوٹی دو شفٹوں میں تقسیم کی گئی ہے، جس میں 12 تھانوں کے ایس ایچ اوز دو دو شفٹوں میں 12، 12 گھنٹے ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔

پولیس ذرائع کے مطابق سیکیورٹی پر مامور اہلکار ربڑ بلٹس، ٹیئر گیس، ڈنڈوں، شیلڈز اور اینٹی رائٹ سامان سے مکمل طور پر لیس ہوں گے۔ مجموعی طور پر 23 انسپکٹرز اور 700 سے زائد پولیس اہلکار و افسران سیکیورٹی فرائض انجام دیں گے۔ خواتین پولیس، آر ایم پی فورس، پنجاب کانسٹیبلری اور متعلقہ تھانوں کا عملہ بھی ڈیوٹی پر شامل ہوگا۔

علاقے میں ٹریفک روانی برقرار رکھنے کے لیے ٹریفک پولیس کے 10 افسر و اہلکار بھی تعینات ہیں جن کے ساتھ لفٹر بھی موجود رہے گا، جبکہ ضرورت پڑنے پر قیدی وینز بھی علاقے میں دستیاب رہیں گی۔ اڈیالہ گارڈ کی نفری کچہری ڈیوٹی کے بعد بھی مزید ہدایات تک اسٹینڈ بائی رہے گی۔

سیکیورٹی پلان کی براہ راست نگرانی ایس پی صدر انعم شیر کر رہی ہیں، جبکہ تھانہ گوجر خان، مندرہ، چونترہ، کہوٹہ، کلرسیداں، دھمیال، چکری، روات، وومن مورگاہ، کینٹ اور صدر بیرونی کے ایس ایچ اوز اور نفری بھی سیکیورٹی ڈیوٹی کا حصہ ہیں۔

پولیس کے مطابق سخت سیکیورٹی انتظامات اس وقت تک برقرار رہیں گے جب تک حالات مکمل طور پر معمول پر نہیں آجاتے۔

دوسری جانب اڈیالہ جیل حکام نے بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق مختلف افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے۔ جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی صحت مند ہیں اور جیل میں مکمل طور پر محفوظ ہیں۔

جیل حکام نے واضح کیا کہ جیل کے اندر رہنے والے قیدی کی صحت اور حفاظت کا ذمہ دار جیل انتظامیہ ہے، اور جیل کے باہر ہونے والی کسی بھی سرگرمی یا اطلاعات سے انتظامیہ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ بانی پی ٹی آئی کے بارے میں گردش کرنے والی افواہوں پر یقین نہ کریں اور صرف سرکاری ذرائع سے ہی معلومات حاصل کریں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US