بھارتی ریاست تامل ناڈو میں ویمنز ہاسٹل کے اندر پیش آنے والا یہ ہولناک واقعہ اُس وقت رونما ہوا جب ایک شخص نے اپنی علیحدہ رہنے والی بیوی کو انتہائی سنگین انداز میں قتل کر دیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق سانحہ گزشتہ روز پیش آیا، جب شری پریا نامی خاتون اپنے دفتر سے واپسی کے بعد حسبِ معمول ہاسٹل میں موجود تھی۔ شری پریا ایک نجی کمپنی میں ملازمت کرتی تھی اور ازدواجی مسائل کے باعث کچھ عرصے سے اپنے شوہر بالاموروگن سے دور رہ رہی تھی، اسی لیے وہ شہر کے ایک ویمنز ہاسٹل میں رہائش پذیر تھی۔
پولیس کے مطابق اتوار کی دوپہر بالاموروگن اچانک ہاسٹل پہنچا اور عملے کو بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ سے مختصر ملاقات کرنا چاہتا ہے۔ شری پریا اسے ملنے کے لیے لاؤنج میں آئی، جہاں دونوں کے درمیان بات چیت شروع ہوئی، لیکن چند لمحوں میں ہی ماحول کشیدہ ہوگیا۔ الفاظ کی تلخی بڑھتے ہی ملزم نے اپنی شرٹ کے اندر چھپی درانتی نکالی اور اچانک شری پریا پر حملہ کردیا۔ حملہ اتنا شدید تھا کہ خاتون نے موقع پر ہی دم توڑ دیا، جبکہ ہاسٹل میں بھگڈر مچ گئی۔
افسوسناک بات یہ ہے کہ ملزم نے قتل کے فوراً بعد خود کو وہاں سے چھپانے کے بجائے مقتولہ کی لاش کے ساتھ ایک تصویر بنائی اور اسے اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس پر اپ لوڈ کردیا۔ کیپشن میں اس نے بیوی پر بے وفائی کا الزام لگاتے ہوئے اپنے اقدام کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد وہ سیدھا قریبی تھانے گیا اور خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق بالاموروگن کو شک تھا کہ شری پریا کا کسی اور مرد سے تعلق ہے، اور اسی بدگمانی نے صورتحال کو انتہائی خونریز رخ دے دیا۔ پولیس نے ہاسٹل کے عملے اور رہائشی خواتین کے بیانات بھی ریکارڈ کرلیے ہیں، جبکہ شری پریا کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔