کراچی کے نیپا فلائی اوور کےقریب مین ہول میں بچے کے گرنے کے واقعے کے بعد ایم کیو ایم رہنما فاروق ستارکے پہنچنے پر شہری مشتعل ہو گئے۔ مشتعل شہریوں نے انہیں گاڑی سے اترنے نہیں دیا جس کے بعد فاروق ستار بغیر گاڑی سے اترے روانہ ہو گئے۔
ایم کیو ایم رہنما نے واقعے پر گہرا دکھ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ٹوٹی سڑکیں اور کھلے گٹر حکومت سندھ اور میئر کراچی کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہیں اور متعدد بچے اس قسم کے خطرناک مین ہولز کا شکار ہو چکے ہیں۔
واقعہ اتوار کی رات 11 بجے کے قریب پیش آیا تھا جس کے بعد ریسکیو اہلکار بچے کی تلاش میں مصروف ہوئے تاہم ابتدائی کوششیں ناکام رہیں۔ بعد ازاں عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت ہیوی مشینری منگوائی اور جائے وقوع پر کھدائی شروع کر دی۔کھلے مین ہول میں گرنے والے بچے کی شناخت 3 سالہ ابراہیم ولد نبیل کے نام سے ہوئی جو اپنی فیملی کے ہمراہ ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں شاپنگ کے لیے آیا تھا۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ واقعہ برساتی نالہ میں پیش آیا اور وہ بچے کے اہلخانہ کے دکھ میں شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی گئی جبکہ صورتحال میں مدد اور تعاون کی ضرورت تھی۔ میئر کے مطابق بچے کی تلاش کے لیے تقریباً 500 میٹر کے علاقے کی کھدائی کی گئی۔
مرتضیٰ وہاب نے ایم ڈی واٹر کارپوریشن کو ہدایت دی ہے کہ یہ معلوم کیا جائے کہ مشینری روکنے کا حکم کس نے دیا اور اگر عملے کی کوتاہی ثابت ہوئی تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں شہر کے 88 ہزار مین ہول کور لگائے گئے اور 55 فیصد یوسی چیئرمینز کو ڈھکن فراہم کیے گئے ہیں۔
میئر نے مزید کہا کہ واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی گئی حالانکہ واٹر کارپوریشن کو اس مقام کے بارے میں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے والدین کے دکھ اور تکلیف کا احساس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی اور ہر پہلو سے مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔