پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کراچی پریس کلب میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس موقع پر پی ٹی آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مسرور سیال، پی ایس 9 شکارپور پر پی ٹی آئی کے امیدوار آغا امتیاز، آغا رسلان، محمد علی بلوچ، معظم خان، فاروق کورائی، باثر علی خان و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ گزشتہ شب گلشن اقبال میں تین سال بچہ گٹر میں گرگیا، والدین شاپنگ کرانے گئے، پیپلز پارٹی کی نااہلی کی وجہ سے گٹر میں گرا، پندرہ گھنٹے بعد معصوم بچے کی لاش ملی۔
انھوں نے کہا کہ 30 ہزار ارب روپے سندھ حکومت کو ملے، انھوں نے میئر کراچی، سندھ حکومت سے سوال کیا کہ گٹروں کے دھکن نہیں، معصوم بچے کی جان چکی گئی، اس کا ذمہ دار کون ہے؟
انھوں نے کہا کہ میں اس بچے کا مقدمہ عوامی عدالت میں رکھتا ہوں، بلاول بھٹو وزیرِ اعلیٰ، میئر کراچی جواب دو، اربوں روپے یہ شہر ٹیکس دیتا ہے لیکن گٹروں کے دھکن نہیں، ہم کورٹ جائیں گے، جواب مانگیں گے، کراچی سے ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا، جماعت اسلامی کو بھی ہمارا مینڈیٹ دیا گیا، یہ شہر ہمارا ہے اپنا مینڈیٹ واپس لیں گے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتیاں کی گئیں، جھوٹے کیسز میں سزائیں سنائیں گئیں، عمران خان 850 دن سے قید ہیں جبکہ انہیں 14 سال کی سزا سنائی گئی ہے، بشریٰ بی بی 586 دن سے قید ہیں، شاہ محمود قریشی 840 دن سے قید ہیں، یاسمین راشد 940 دن قید، تیس سال سزا اور دیگر رہنماؤں کو بھی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ عمران خان نے ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کا اعلان کیا، اس کے باوجود ہری پور میں دھاندلی کی گئی، فارم 45 کی بنیاد پر پی ٹی آئی امیدوار شہرناز عمر ایوب 25,000 سے زائد ووٹوں سے جیتی تھیں۔ فارم 47 میں نتائج الٹ کر 43,776 ووٹوں سے PML-N امیدوار کو جتوا دیا۔
یعنی تقریباً 70 ہزار ووٹوں کا جعلی فرق پیدا کیا گیا۔
جنرل سیکریٹری سندھ ڈاکٹر مسرور سیال نے کہا کہ پاکستان میں الیکشن کمیشن کا کردار بدترین رہا ہے، الیکشن کمیشن کے سامنے فارم 45 کی کوئی حیثیت نہیں ہے، اگر شفاف الیکشن ہوتا تو شکار پور میں بھی جیت کر دکھاتے۔
انھوں نے کہا کہ کراچی میں کئی معصوم بچے گٹروں میں گرچکے ہیں، شہری ٹینکرز کی زد میں مارے جارہے ہیں، حکومتی نااہلی کی وجہ سے ہونے والے مرنے والوں کا مقدمہ حکومت پر کیا جائے۔