اسلام آباد میں ایمپاورنگ ایبیلٹیز: انکلیوسیوانٹرپرینیورشپ اینڈ انوویشن فیسٹ 2025 کامیابی سے منعقد ہوا، جس نے ملک بھر سے معذوری کے ساتھ زندگی گزارنے والے باہمت اور باصلاحیت نوجوان بانیان کو ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد کیا گیا۔
یہ فیسٹ پاکستان میں ایک ایسے جامع اور قابل رسائی کاروباری ماحول کے فروغ کی مضبوط مثال ثابت ہوا جس کا مقصد افراد باہم معذوری کو معاشی ترقی کا مرکزی حصہ بنانا ہے۔
تقریب کا آغاز ریجسٹریشن، ریفریشمنٹ، تلاوتِ قرآنِ پاک اور قومی ترانے کے ساتھ ہوا۔ شرکا نے اس ایونٹ کو ایک تحریک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جامع کاروباری نظام ہی وہ قوت ہے جو پوشیدہ صلاحیتوں کو عملی مواقع فراہم کرتا ہے۔
افتتاحی سیشن میں ڈیف ٹاک کے کوفاؤنڈر و سی او او اے کیو، سائٹ سیورز کی ڈائریکٹر پاکستان و مشرق وسطیٰ مُنازہ گلانی، اور NICAT کے پروجیکٹ ڈائریکٹر شیان یار نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ معذور بانیوں کی کاروباری ترقی کے لیے پالیسی سطح پر رسائی، مسلسل رہنمائی اور معاون ایکو سسٹم ناگزیر ہے۔ ان کے مطابق معذوری کے حامل افراد میں سرمایہ کاری نہ صرف بہتر مالی نتائج دیتی ہے بلکہ دیرپا معاشی فوائد کی ضامن بھی ہے۔
فیسٹ کا مرکزی حصہ اسٹارٹ اپ بزنس پریزنٹیشنز تھیں، جہاں ٹیکنالوجی، صحت، تعلیم، ایکسیسبیلٹی اور لائف لیوی ہُڈز جیسے شعبوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے اپنے جدت پر مبنی بزنس آئیڈیاز پیش کیے۔ شرکا نے ان پچز کو معذوری کے حامل افراد کی تخلیقی سوچ اور جدت کا بہترین مظہر قرار دیا۔
پینل ڈسکشن کے دوران ماہرین نے جامع انٹرپرینیورشپ کے مستقبل، پالیسی اصلاحات، ڈیجیٹل ایکسیسبیلٹی اور سرمایہ کاری کے نئے ماڈلز پر گفتگو کی۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ جب تک معذوری کو اقتصادی پالیسیوں کے مرکز میں نہیں لایا جاتا، ملک پائیدار ترقی کی جانب پیش رفت نہیں کر سکتا۔
اختتامی سیشن میں مہمانِ خصوصی نے معذور افراد کی کاروباری صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیلنٹ نہ صرف متاثرکن ہے بلکہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے ایسے پلیٹ فارمز کے تسلسل اور وسعت پر زور دیا۔
فیسٹ کا اختتام نیٹ ورکنگ اور ہائی ٹی کے ساتھ ہوا، جہاں شرکا نے نئے روابط قائم کیے اور مستقبل کی شراکت داریوں پر گفتگو کی۔
انکلیوسیوانٹرپرینیورشپ اینڈ انوویشن فیسٹ 2025 نے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے معذور بانی جدت، قیادت اور تخلیقی سوچ کے ساتھ ملک کی معاشی و سماجی ترقی کے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ فیسٹ ایک واضح پیغام ہے کہ جامع اور قابلِ رسائی کاروباری ایکو سسٹم ہی پاکستان کو آگے لے جا سکتا ہے۔