امریکا نے ویزا درخواستوں کی اسکریننگ مزید سخت کرتے ہوئے درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی پانچ سال کی مکمل جانچ لازمی قرار دے دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس نئے اقدام کا مقصد امریکا میں داخل ہونے والے افراد کے ماضی، سرگرمیوں اور نظریات کا مزید گہرائی سے جائزہ لینا ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکی حکام یہ بھی جانچیں گے کہ آیا درخواست دینے والے افراد نے سوشل میڈیا پر امریکا یا یہود مخالف مواد کی ترویج تو نہیں کی۔ تاہم اب تک یہ واضح نہیں کیا گیا کہ اس فیصلے کا نفاذ کب سے باضابطہ طور پر شروع ہوگا۔
امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (CBP) نے اس نئی جانچ کو ویزا اسکریننگ کا لازمی حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ داخلے کے عمل کو مزید محفوظ بنانے کے لیے یہ قدم ضروری ہے۔
نئے ضوابط کے تحت ویزا درخواست گزاروں کو ممکنہ طور پر اپنے زیرِ استعمال سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، یوزرنیمز اور گزشتہ پانچ برس کی سرگرمیوں کا ریکارڈ فراہم کرنا ہوگا۔
ماہرین کے مطابق اس پالیسی سے ویزا اسکریننگ کا عمل مزید سخت ہو جائے گا اور درخواستوں کی جانچ پڑتال میں وقت بھی بڑھ سکتا ہے۔
امریکا جانے کا ارادہ رکھنے والے شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور آن لائن سرگرمیوں کا جائزہ لے کر ویزا درخواست جمع کرائیں۔