وزیراعلیٰ پنجاب سے نیدرلینڈز کے سفیر کی ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

image

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مملکت نیدرلینڈز کے نئے سفیر رابرٹ جان سیگرٹ نے تعارفی ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعاون کے فروغ، تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، پانی کے انتظام، موسمیاتی تبدیلی اور ٹیکنالوجیکل پارٹنرشپ پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

وزیرِاعلیٰ مریم نواز شریف نے نیدرلینڈز کے سفیر کی حالیہ تعیناتی پر نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور نیدرلینڈز کے تعلقات مشترکہ ترقیاتی اہداف پر قائم ہیں اور پنجاب صوبائی سطح پر اس شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیدرلینڈز پاکستان کا دوسرا بڑا یورپی تجارتی شراکت دار ہے اور پنجاب سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتا ہے۔

ملاقات میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون، ٹیکنیکل ٹریننگ، واٹر مینجمنٹ ایجوکیشن اور مشترکہ تحقیقی پروگرامز بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیرِاعلیٰ نے ڈچ کمپنیوں کی پاکستان میں موجودگی کو سرمایہ کاروں کا اعتماد قرار دیتے ہوئے انہیں سراہا۔

مریم نواز شریف نے کہا کہ نیدرلینڈز کی زرعی اور فوڈ ٹیکنالوجی مہارت پنجاب کے ترقیاتی اہداف سے ہم آہنگ ہے، جبکہ آلو کی بہتر پیداوار کے لیے ڈچ شراکت داری انقلاب برپا کرسکتی ہے۔ انہوں نے ڈچ ماہرین کی واٹر گورننس اور فلڈ مینجمنٹ میں عالمی شہرت کو سراہتے ہوئے کہا کہ Room for the River جیسے منصوبے دنیا کے لیے مثال ہیں اور پنجاب اس شعبے میں جامع تعاون چاہتا ہے۔

وزیرِاعلیٰ نے کہا کہ سُتھرا پنجاب، اسمارٹ ایریگیشن اور کلائمٹ ریزیلینٹ ایگریکلچر جیسے بڑے منصوبوں میں ڈچ تعاون انتہائی سودمند ثابت ہوگا۔ انہوں نے ڈچ یونیورسٹیوں کے ساتھ مضبوط روابط اور مشترکہ تحقیق کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔

مریم نواز شریف نے نیدرلینڈز کے ساتھ براہ راست فضائی رابطے کی بحالی کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحت کو نئی جہت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب نیدرلینڈز کے ساتھ وسیع اور مضبوط معاشی شراکت داری کا خواہاں ہے کیونکہ یہ ملک جدت، زرعی ٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی میں عالمی مثال ہے۔

ملاقات کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مثبت سمت میں آگے بڑھانے کا اہم سنگ میل قرار دیا گیا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US