ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغان قیادت سے تحریری ضمانت کا مطالبہ کیا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں دی جانے والی زبانی یقین دہانیاں مؤثر ثابت نہیں ہوئیں۔
ترجمان نے افغان علما کی جانب سے منظور کی گئی قرارداد کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ یہ تحریری ضمانت کا متبادل نہیں ہو سکتی۔ طاہر اندرابی کے مطابق پاکستان کو کابل کی جانب سے قابلِ اعتماد سیکیورٹی یقین دہانیاں درکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک افغانستان کی جانب سے ٹھوس اور قابلِ بھروسہ اقدامات نہیں کیے جاتے، سرحدی تجارت معطل رہے گی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے زور دیا کہ پاکستان اپنی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے واضح اور عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان نے جنگ بندی کی پاسداری نہیں کی، سرحد پار سے حملے جاری ہیں، جنگ بندی برقرار نہیں رہی، شواہد ہیں کہ حملہ آوروں کو افغان سرحد پار سے معاونت حاصل ہے۔
پاکستان کے پاس دہشتگردوں کی تعداد، ان کے نام اور انہیں ملنے والی مالی معاونت کی مستند اطلاعات ہیں۔ بارڈر بندش اور تجارت کی بندش دہشت گردی سے جڑی ہے۔ افغانستان میں دہشتگردوں کی موجودگی پر اقوام متحدہ کی رپورٹ پاکستانی مؤقف کی تائید ہے۔