پاکستان فلور ملرز ایسوسی ایشن نے حکومت سندھ پر بدترین کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے گندم کی فراہمی کے لیے 48 گھنٹے کا وقت دے دیا۔
فلور ملرز کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ ٹریڈرز کو سستی گندم دے کر سندھ کی عوام کو اربوں روپے کی سبسڈی سے محروم کررہی ہے اگر یہ گندم فلور ملرز کو نا ملی تو 15 جنوری کے بعد سندھ میں آٹا ملنا ممکن نہیں رہے گا۔
کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران پاکستان فلور ملرز ایسوسی ایشن سندھ سرکل کے صدر عبدالجنید عزیز نے کہا کہ اگر سستی گندم ملے گی تو شہریوں کو 12 روہے سستا آٹا مل سکتا ہے، اگر گندم فلور ملرز کے بجائے ٹریڈرز کو دی گئی تو 15 جنوری کے بعد آٹا ملنا بند ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کی سستی گندم کی 10 لاکھ بوری کے پی کے بھیجی جارہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ٹریڈرز نے محکمہ فوڈ کو ہائی جیک کرلیا ہے اور چھٹی والے دن بھی ان کو رات کے اندھیرے میں گندم دی جارہی ہے۔
فلور ملرز ایسوسی ایشن کے سینئر رکن محمود مولوی نے دعویٰ کیا کہ حکومت سندھ نے فلور ملز کو گندم دینے پر اربوں روہے رشوت طلب کی ہے اگر 24 گھنٹے میں فلور ملرز کو گندم دینے کا فیصلہ نہیں کیا گیا تو سب کے نام سامنے لے آؤں گا۔
انھوں نے کہا کہ 48 گھنٹے میں فلور ملرز کے ساتھ معاملات طے نا ہوئے تو اگلے لائحہ عمل کا اعلان مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔