دنیا میں سب سے زیادہ آئی کیو رکھنے والے شخص نے خدا کے وجود سے متعلق ایک غیر معمولی دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاضی کی مدد سے خدا کے وجود کو ثابت کیا جا سکتا ہے۔ جنوبی کوریا کے سائنسدان اور اے آئی ریسرچر ینگ ہون کم کا کہنا ہے کہ خدا سو فیصد حقیقت ہے اور اس بات کو تین سادہ مگر بنیادی ریاضیاتی اصولوں کے ذریعے سمجھا جا سکتا ہے۔
ینگ ہون کم کے مطابق پہلا اصول یہ ہے کہ جیومیٹری میں کوئی بھی لکیر نقطے کے بغیر شروع نہیں ہو سکتی۔ وہ کہتے ہیں کہ یہی اصول وجود پر بھی لاگو ہوتا ہے کیونکہ ہر شے کے آغاز کے لیے ایک ابتدائی نقطہ ضروری ہوتا ہے اور یہی نقطہ دراصل خدا کی ذات ہے جس نے کائنات اور زندگی کو حرکت دی۔
انہوں نے دوسرا اصول بیان کرتے ہوئے کہا کہ لامحدود ماضی کو عبور نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے مطابق اگر وقت کا کوئی آغاز نہ ہوتا اور وہ ہمیشہ پیچھے کی طرف جاتا رہتا تو آج کا دن کبھی نہ آتا۔ ریاضی میں منفی لامحدود سے صفر تک گنتی ممکن نہیں جب تک کوئی پہلا عدد موجود نہ ہو اسی طرح کائنات کے وجود کے لیے بھی ایک آغاز ناگزیر ہے۔
تیسرے اصول میں ینگ ہون کم کا کہنا تھا کہ طاقت ہمیشہ کسی نہ کسی ذریعے سے آتی ہے۔ ان کے مطابق ریاضی میں ضرب یہ ثابت کرتی ہے کہ قوت کا کوئی منبع ہونا ضروری ہے اور کائنات کے آغاز اور اس کی افزائش کے لیے ایک عظیم ترین طاقت کا ہونا لازم ہے۔
حال ہی میں سوشل میڈیا پر ینگ ہون کم کی ایک پوسٹ وائرل ہوئی جس میں انہوں نے مختلف مذاہب سے متاثر ہو کر مذہبی خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے حضرت عیسیٰؑ کی دوبارہ آمد کا بھی ذکر کیا جو اسلام اور عیسائیت دونوں کا مشترکہ عقیدہ ہے۔
واضح رہے کہ 36 سالہ ینگ ہون کم کا آئی کیو 276 بتایا جاتا ہے جو اب تک ریکارڈ کیے گئے سب سے زیادہ آئی کیوز میں شمار ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق 140 سے زائد آئی کیو کو جینیئس سمجھا جاتا ہے جبکہ اسٹیفن ہاکنگ اور البرٹ آئن اسٹائن جیسے عظیم سائنسدانوں کا آئی کیو تقریباً 160 تھا۔
ینگ ہون کم نہ صرف مصنوعی ذہانت کے ماہر ہیں بلکہ مذہبیات میں بھی گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے جنوبی کوریا کی معروف یونسی یونیورسٹی سے تھیالوجی میں ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے۔