ایشیائی ممالک کے شہریوں نے دبئی کے رات کے اوقات میں اور ممنوعہ سمندری علاقوں
میں تیراکی شروع کر رکھی ہے جس سے دبئی پولیس بھی چکرا کر رہ گئی ہے کہ کیسے ان
باشندوں کو روکا جائے؟ ’’ایمریٹس 247‘‘ کے مطابق دبئی پولیس کا کہنا ہے کہ ایشیائی
ممالک کے نوجوان رات کے وقت ساحل پر پہنچتے ہیں اور تیراکی کیلئے ممنوع علاقوں میں
بھی تیراکی سے باز نہیں آتے، جس کے نتیجے میں رواں سال 58 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ان ہلاکتوں میں سے اکثریت کا تعلق رات کے وقت سمندر میں نہانے اور ممنوعہ علاقوں
میں سمندر میں جانے سے ہے۔ برج العرب کا علاقہ رات کے وقت سمندر میں تیراکی اور
نتیجتاً ہلاکتوں کے حوالے سے سرفہرست ہے جبکہ کائٹ بیج کا علاقہ دوسرے نمبر پر ہے،
جبکہ الممزار بیچ پر بھی ایک شخص ڈوب کر ہلاک ہوچکا ہے۔ رواں سال ڈوب کر ہلاک ہونے
والوں میں سے سب سے بڑی تعداد ایشیائی باشندوں کی تھی۔ اس سال اب تک کل 42 ایشیائی
باشندے ڈوب کر ہلاک ہوئے ہیں۔ دبئی پولیس کا کہنا ہے کہ عوام کیلئے ساحل کھلے ہیں
لیکن رات کے وقت سمندر میں جانے کی اجازت نہیں، کیونکہ رات کے وقت لائف گارڈ یا
دیگر سہولیات دستیاب نہیں ہوتیں۔ پویس کے مطابق ڈوبنے والوں کی چیخیں سنائی دیتی
ہیں لیکن اندھیرے کے باعث ان کی مدد کے لئے کچھ نہیں کیا جاسکتا، لہٰذا عوام کو
ممنوعہ علاقوں اور رات کے وقت سمندر میں جانے سے مکمل گریز کرنا چاہئیے۔