اس کی تربیت بھی اپنے جیسی نہ کردینا۔۔ کیا سال میں دو بار لنچ اور ڈنر کرنا ہی باپ کی ذمہ داری ہے؟ شعیب ملک کی پوسٹ پر نئی بحث شروع ہوگئی

image

”بچے کو کبھی ماں کے پاس تو کبھی باپ کے پاس بھیج دینا... یہ دو گھروں کی بلی بنانے جیسا ہے“

”دوپہر کا کھانا کھلانے سے دوستی نہیں بنتی، فاصلہ اور بڑھتا ہے“

”صرف ماں پر ذمہ داری ڈالنا درست نہیں، باپ کو بھی کردار نبھانا ہوتا ہے“

”اچھا باپ ہونا صرف تصویریں لینے سے ثابت نہیں ہوتا“

”طلاق نہیں ہونی چاہیے تھی، دونوں سمجھدار اور کامیاب تھے، مسئلہ بات چیت سے حل ہو سکتا تھا“

“بچے کی آنکھوں میں دکھ ہے“

“دور رہو بچے سے اس کی تربیت اپنے جیسی نہ کردینا“

“بچہ بھی کیا سوچتا ہوگا ماں باپ الگ ملتے ہیں ساتھ نہیں رہتے“

پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کے اپنے بیٹے اذہان مرزا ملک کے ساتھ دبئی میں لنچ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، مگر اس بار تعریف کی بجائے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ شعیب ملک نے تصویر کے ساتھ کیپشن دیا، ”Lunch with my best friend“ لیکن سوشل میڈیا صارفین نے اس "بہترین دوست" کے ساتھ تعلق پر کئی سوالات اٹھا دیے۔

شعیب ملک کی بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا سے شادی اور پھر حالیہ طلاق کے بعد ان کا ذاتی زندگی کا سفر خبروں کی زینت بنا رہا ہے۔ ثانیہ مرزا سے علیحدگی کے بعد شعیب ملک نے اداکارہ ثناء جاوید سے دوسری شادی کی، جس کے بعد ان کے سابقہ تعلق اور بیٹے کے ساتھ رویے پر عوامی آراء زیادہ سخت ہو گئی ہیں۔

یہ تصویر، جو بظاہر باپ بیٹے کے درمیان محبت بھرا لمحہ دکھا رہی تھی، انٹرنیٹ پر ایک جذباتی بحث کا سبب بن گئی۔ صارفین نے لکھا کہ صرف کبھی کبھار کھانے پر لے جانا باپ ہونے کی ذمہ داری پوری نہیں کرتا، بلکہ مستقل ساتھ اور جذباتی وابستگی زیادہ ضروری ہے۔

لوگوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ شعیب اور ثانیہ جیسے باشعور، تعلیم یافتہ اور کامیاب افراد بھی اپنے رشتے کو نبھا نہ سکے۔ کئی افراد نے مشورہ دیا کہ ایسے بڑے فیصلے کرنے سے پہلے بچوں کے مستقبل کو ترجیح دینی چاہیے۔

یہ واقعہ صرف ایک مشہور شخصیت کی زندگی کا لمحہ نہیں، بلکہ موجودہ دور میں رشتوں، طلاق اور بچوں کی پرورش جیسے اہم معاشرتی موضوعات پر ایک کھلی بحث کو جنم دے گیا ہے۔


About the Author:

تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts