کیا چیونگم نگلنے سے آپ کی جان کو کوئی خطرہ ہو سکتا ہے؟

image

بچپن میں ہم اپنے بڑوں سے سنا ہوتا ہے کہ چیونگم نگلنی نہیں ہے، یہ آپ کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، تاہم سائنس اس حوالے سے کیا کہتی ہے؟ اس کا جواب امریکن کیمیکل سوسائٹی کی جانب سے دیا گیا ہے۔

ماہرین نے انسانی جسم کے نظام ہاضمہ کے مختلف مراحل کا جائزہ لیا اور یہ دریافت کیا کہ چیونگم کے کچھ ذرات تو ہضم ہونے سے بچ سکتے ہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ برسوں تک معدے میں اسی حالت میں رہے گی۔

جب ہم کوئی غذا کھاتے ہیں تو سب سے پہلے اسے چباتے ہیں۔ اس کے بعد تھوک اور معدے میں موجود پروٹینز یا انزائمز اس غذا کو ٹکڑے کرنے میں مدد دیتے ہیں جب کہ معدے میں موجود ایسڈز تمام ذرات کو گلا دیتے ہیں اور وہ انتڑیوں سے آسانی سے گزر جاتی ہے۔

عام طور پر چیونگم بٹیل ربڑ سے تیار کی جاتی ہے جو کہ ایک سینیتھک ربڑ ہوتا ہے جو چبانے کے لیے مثالی سمجھا جاتا ہے۔ چونکہ دانتوں سے چبانے کے دوران چیونگم کو کوئی اثر نہیں ہوتا تو جب اسے نگلا جاتا ہے تو یہ ایک پورے ٹکڑے کی شکل میں غذائی نالی میں جاتی ہے۔

معدے میں موجود ایسڈز بھی اس ربڑ کا کچھ بگاڑ نہیں سکتے جس کے نتیجے میں چیونگم کے کچھ حصے غذائی نظام میں بچ جاتے ہیں۔


About the Author:

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.