کورونا کے علاج کے لئے ماہرین نے بہت سستا اور معاون علاج دریافت کرلیا؟

image

کورونا وائرس کے خلاف معلوم ہوا ہے کہ اگر کورونا کے مریضوں میں وٹامن ڈی کی کمی ہوئی تو یہ ان کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

اس حوالے سے کورونا وائرس کے علاج کے لئے بیلجیئم کے ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ کووِڈ 19 کی وبا سے نمٹنے کے لئے وٹامن ڈی سپلیمنٹ ایک سستا اور مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق محققین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایسے شواہد سامنے لے کر آئے ہیں کہ لوگوں میں سورج کی روشنی سے حاصل ہونے والے غذائی جز کی کمی کورونا وائرس کے خلاف بڑا رسک فیکٹر ثابت ہوسکتی ہے۔

برطانوی طب کے سرکاری ادارے این ایچ ایس (NHS) نے برطانوی شہریوں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران روزانہ معمول کے مطابق 10 مائیکرو گرام کی دھوپ کی غذائیت حاصل کریں، تاکہ آپ کی ہڈیاں، پٹھے اور جوڑ مضبوط اور صحت مند رہیں، تاہم ادارے نے اپنی ویب سائٹ پر یہ بھی کہا ہے کہ اس بات کے کافی کم ثبوت موجود ہیں کہ قوت مدافعت کو بڑھانے والے غذائی اجزا کورونا وائرس کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

اب بیلجیئم کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وٹامن ڈی سپلیمنٹس عالمگیر وبا کے دوران کورونا وائرس کے خطرے کو کم کرنے کے لئے ایک سستی حکمت عملی ہو سکتی ہے، اس سلسلے میں برسلز فری یونیورسٹی کی ٹیم نے دیکھا کہ اسپتالوں میں کورونا وائرس کے زیر علاج ان مریضوں میں رسک پانچ گنا زیادہ تھا جن میں دھوپ والی وٹامن کی کمی تھی۔

واضح رہے کہ انسانی جسم جب سورج کی روشنی (الٹرا وائلٹ بی ریڈی ایشن) کے براہ راست سامنے آتا ہے تو یہ جسم کے اندر وٹامن ڈی پیدا کرتا ہے۔


About the Author:

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.