کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے دنیا بھر کے ماہرین نے فیس ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دیا ہے لیکن دوسری جانب سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹ دیکھنے میں آئیں ہیں جس میں کہا جا رہا ہے کہ چہرے کے ماسک کا استعمال موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
وائرل ہونے والی پوسٹ میں یہ بتانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لئے ماسک پہننا انسانی صحت کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
مذکورہ پوسٹ میں فیس ماسک کے خطرے سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے
ساتھ ہی چند حفاظی مشورے بھی دئے گئے ہیں۔
1-جب آپ اکیلے ہوں تو ماسک اتار دیں۔ کئی افراد کو دیکھا گیا کہ وہ گاڑی میں ایئر کنڈیشنز چلا کر جارہے ہوتے ہیں اور ساتھ میں فیس ماسک بھی لگایا ہوتا ہے، ایسا کرنا خطرناک ہوسکتا ہے۔
2- گھر پر ماسک کے استعمال سے گریز کریں۔
3- ماسک کا استعمال صرف ہجوم والے مقامات پر کریں۔
4- اور اس وقت ماسک کے استعمال کو ترک کریں جب آپ کئی بار آئسولیٹ ہوچکے ہوں۔
پوسٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ زیادہ دیر تک ماسک پہننے کے باعث انسان کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے جس کے باعث اُن کے دماغ اور خون کی روانی متاثر ہوتی ہے اور پھر اُن کی موت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
طبی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لئے مخصوص فیس ماسک لگانے کی وجہ سے سانس لینے میں معمولی سی دشواری کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ منہ ڈھانپنے کی وجہ سے آکسیجن بھرپور طریقے سے اندر نہیں جاتی، یہ مسئلہ سینکڑوں میں سے گنتی کے لوگوں کے ساتھ ضرور پیش آسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف مچیگن ہیلتھ سسٹم کے پروفیسر ہیلی پریسکوٹ کے مطابق چہرے پر سرجیکل یا کپڑے کا ماسک یا این 95 لگانے کی وجہ سے آکسیجن اور کاربن ڈائی آکسائید کی کمی ضرور ہوسکتی ہے لیکن اس سے کوئی نقصان کا خطرہ نہیں, نہ خون کی روانی متاثر ہوتی ہے یا پھر انسان کی موت واقع ہوجائے۔
اس کے علاوہ امریکی ماہرین نے عام عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر این 95 ماسک کا استعمال نہ کریں۔