ہراچھا دکھنے والا انسان خوش حال اور کامیاب نہیں ہوتا، کہیں نہ کہیں ماضی کا کوئی نہ کوئی قصہ اس کے دل میں عذاب بن کر سامنے ابھر آتا ہے اور وہ جس بھیانک دور سے گزرا ہو وہی ایک سایہ اس کے دل و دماغ پر ہر وقت گھومتا رہتا ہے۔
جانیں پاکستانی شوبز کے وہ کون سے ستارے ہیں جنھوں نے زندگی کی اصل جنگ لڑی اور آج اپنی محنت کی وجہ سے اپنا مقام بنا چکے ہیں:
فیصل قریشی:
فیصل قریشی اکلوتے بیٹے ہیں لیکن کم عمری میں باپ کے انتقال کے بعد انھوں نے زندگی کا مشکل ترین وقت گزارا ۔ لیکن ان کی والدہ نے ان کو کبھی باپ کی کمی کا احساس نہ ہونے دیا، جیب میں پیسے کم ہوتے تھے لیکن پھر بھی بیٹے کو اعلٰی طرزِ رہائش دینے کی پوری کوشش کی اور جلد ہی فیصل نے انڈسٹری میں اپنی محنت سے خوب نام کمایا۔
صبا قمر:
صبا قمر کا تعلق گوجرانوالہ کے ایک چھوٹے علاقے سے ہے ۔ بچپن ہی سے ان کے گھر والوں نے بڑی تکلیفیں برداشت کیں اور والد کے انتقال کے بعد ان کی والدہ نے ماں اور باپ کا کردار ادا کیا اپنے بچوں کی اکیلے ہی پرورش کی اور یہ ان کی زندگی کا وہ وقت تھا جب اندازہ ہوا کہ کوئی کسی کے کام نہیں آتا، زندگی میں اکیلے ہی سفر کرنا پڑتا ہے۔
آغا علی:
ماضی کے اداکار آغا سکندر کے چھوٹے بیٹے ہیں آغا علی جن کا انڈسٹری میں بڑا نام ہے۔ باپ کی وفات کے بعد آغا ان کی والدہ اور بھائ ماموں کے ساتھ رہنے لگے، لیکن اپنے کزنز کو نت نئے کھلونوں اور باپ کے ساتھ ہنستا کھیلتا دیکھ کر آغا محسوس کرتے تھے کہ ان کی زندگی ختم ہوگئی ہے ان کے سر سے باپ کی شفقت کا سایہ ہمیشہ کے لئے اٹھ چکا ہے۔ باپ کے انتقال کے وقت آغا صرف پانچ سال کے تھے لیکن اتنی چھوٹی عمر سے ہی انھوں نے زندگی کو ایک چیلنج کی طرح گزارا ہے۔
سونیا حسین:
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں اپنی خوبصورت ادائوں اور دل چھو لینے والی اداکاری سے جگہ بنانے والی اداکارہ سونیا حسین اپنے ماضی کے بارے میں بتاتے ہوئے آبدیدہ ہوجاتی ہیں کہ جب ان کے والد نے بیٹیاں پیدا کرنے کی وجہ سے ان کی اصل ماں سے علیحدگی اختیار کرکے دوسری شادی کرلی اور بچپن میں ہی یہ اپنے والد کی محبت اور شفقت سے محروم ہوگئیں تھیں ۔ آج بے شک ان کے والد ان کے ساتھ رہتے ہیں لیکن ہو محبت، درجہ و مقام کبھی ان کے دل میں والد کے لئے دوبارہ پیدا نہیں ہوسکتا۔