پاکستان مخالف بھارتی مصنف جاوید اختر پھر متنازع بیان کی وجہ سے سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کی زد میں آگئے۔
جاوید اختر اکثر و بیشتر پاکستان کے خلاف زہر اگلتے نظر آتے ہیں لیکن اس بار ان کے جنت سے متعلق دیے گئے بیان نے نیا تنازع کھڑا کردیا۔ جاوید اختر کا ایک تقریب میں دیا گیا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ بیان کب اور کس تقریب میں دیا گیا۔
ویڈیو بیان میں جاوید اختر نے کہا کہ ’جنت میں میرے پسندیدہ پھل نہیں ہیں، کیلا اور امرود، جو میرے پسندیدہ پھل ہیں وہ جنت میں نہیں ہیں‘۔
جاوید اختر کے بیان پر تقریب کے شرکا نے قہقہے لگانا شروع کردیے۔
جس کے بعد جاوید اختر نے مزید کہا کہ ’ہوسکتا ہے یہ پھل جہنم میں ہوں، اس لیے میں کبھی جنت جانے کی کوشش نہیں کرتا‘۔
مذکورہ بیان پر مبنی کلپ سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے بھارتی مصنف کو آڑے ہاتھوں لے رکھا ہے۔
ایک صارف نے جاوید اختر کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ اس شخص نے 4 لوگوں کو ہنسانے کے لیے اپنی آخرت خراب کرلی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید اختر نے کہا تھا کہ ’پاکستانی کہتے ہیں کہ میں جہنم میں جاؤں گا اور بھارتی مجھے جہادی کہتے ہیں، کہتے ہیں پاکستان چلے جاؤ، اگر مجھے پاکستان اور جہنم میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو تو میں جہنم کا انتخاب کروں گا‘۔