مجھے نہیں معلوم کہ میرے والد زندہ ہیں کہ نہیں، میں امی کے پیٹ میں تھی تو ابو نے میری امی کو اتنا مارا کہ ان کے دانت ٹوٹ کر حلق میں گر گئے، ابو کمانے سے بھاگتے تھے اور ۔۔۔۔۔۔۔ فضاء علی اپنے ظالم باپ کے بارے میں بتاتے ہوئے۔۔۔

image

پاکستانی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری میں اپنی الگ پہچان بنانے والی اداکارہ و ماڈل فضاء علی کسی تعارف کی محتاج نہیں ہیں۔ انھوں نے اپنے کام سے سب کے دل میں منفرد جگہ بنا رکھی ہے۔

ایک انٹرویو میں فضاء سے ان کے والد اور نجی زندگی کے بارے میں پوچھا گیا کہ آپ کے والد کے بارے میں کوئی نہیں جانتا آخر وہ زندہ ہیں بھی یا نہیں جس کے جواب میں وہ آبدیدہ ہوگئیں اور بتایا کہ:

مجھے نہیں معلوم کہ میرے والد زندہ ہیں یا نہیں، میں نے خود ماضی میں یہ باتیں کہیں کہ جب میں چھوٹی تھی تو ان کا انتقال ہوگیا تھا، انھوں نے والدہ کو طلاق دے دی تھی، لیکن سچ تو یہ ہے کہ مجھے ابھی تک معلوم نہیں کہ میرے والد آخر کہاں ہیں۔

آپ کے والد کیسے تھے؟ اس سوال کے جواب پر وہ سہم گئیں اور بتایا کہ:

میرے والد انتہائی ظآلم تھے، جب میں امی کے پیٹ میں تھی تو ابو نے میری امی کو اتنا مارا کہ ان کے نیچے کے دانت ٹوٹ کر حلق میں گر گئے اور منہ سے اتنا خون آیا کہ فرش پر بہنے لگا یہاں تک کہ پڑوسی امی کو ہسپتال لے کر گئے تھے۔۔۔

ابو ذمہ داریوں سے بھاگتے تھے، ان میں بچوں کو کما کر کھلانے اور بچوں کی ضروریات پوری کرنے جیسے باپ کا جذبہ نہیں تھا، وہ نوکری کرنا پسند نہیں کرتے تھے، امی پیسے والی خاتون تھیں اور ابو ہمیشہ امی سے پیسے مانگتے رہتے تھے اور اگر امی پیسے نہ دیتی تو ان کو مارتے یہاں تک کہ ہمارے سامنے بھی ابو نے امی کو مارا پیٹا۔

سارا وقت ابو دوستیوں یاریوں میں وقت گزارتے اور پیسے ختم ہونے پر امی کے پاس آتے تھے کیونکہ امی کے والد اور مہیکہ بہت امیر تھے اور میرے ابو لالچی تھے۔

باپ وہ ہوتا جو پیسے کماتا، روٹی کھلاتا، لیکن میرا والد سے اعتبار پہلے ہی اٹھ چکا تھا۔ ابو کو میں نے معاف تو کردیا وہ بھی صرف اسلئے کہ وہ ہماری امی کے شوہر تھے بس اس سے زیادہ کوئی تعلق نہیں ان سے ہمارا۔ بچپن سے ہی ہماری امی نے ماں اور باپ کا کردار ادا کیا۔


About the Author:

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.