پاکستان کے معروف اداکار موہب مرزا شوبز انڈسٹری کا جانا مانا نام ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز سن 1999 میں تھیٹر سے کیا تھا۔ 2009 میں موہب مرزا کی پہلی فلم انشااللہ ریلیز ہوئی تھی جس میں انہوں فرحان کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے لوو میں گم، سیڈلینگز، جوش انڈیپینڈنس تھرو یونیٹی، بچانا، تیری میری لوو اسٹوری جیسی بہترین فلموں میں کام کیا۔
اداکار موہب مرزا نے حال ہی میں ایک پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی جس میں انہوں نے گوری اور کالی رنگت کے حوالے سے گفتگو کی۔
انٹرویو کے دوران پروگرام ہوسٹ نے سوال کیا کہ آنے والی فلموں اور ڈراموں میں لڑکوں اور خاص کر لڑکیوں کا گورا ہونا ضروری ہے، ان کے بال لمبے ہونا بہت ضروری ہیں ایسا کیوں؟
اس سوال کے جواب میں اداکار موہب مرزا کا کہنا تھا کہ اس بارے میں کسی نے کوئی تحقیق نہیں کی۔
انہوں نے بتایا کہ میری چہرے کی رنگت کو لے کر کافی باتیں بھی ہوئیں اور کئی پراجیکٹس میں مجھے اسکن کلر کی وجہ سے نہیں رکھا گیا۔ لیکن یہ میرے لئے کوئی مسئلے کی بات نہیں ہے۔
موہب نے کہا کہ میری ان تمام ماؤں سے گزارش ہے کہ جو یہ سوچتی ہیں کہ وہ اپنے گھر ایک گوری بہو لائیں گی یا ایسا خیال اپنے ذہن میں لاتی ہیں تو انہیں اس کا کوئی ایوارڑ نہیں ملے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ یہ بہت ہی تکلیف اور دکھ کی بات ہے۔ موہب نے پاکستان سے کہا کہ میری جیسی رنگت رکھنے والے لوگ باہر ممالک جیسے امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، اٹلی جاکر دیکھیں تو انہیں اندازہ ہوجائے گا کہ وہاں کالی رنگت والے لوگوں کی کتنی قدر ہے۔
انہوں نے مزید کیا کہا آئیں دیکھتے ہیں اس ویڈیو میں۔