اٹلی میں کی جانے والی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ کورونا وائرس کے 10 فی صد مریضوں میں ممکن ہے کہ ایک ماہ بعد بھی سونگھنے اور ذائقے کی حس بحال نہ ہو سکے۔
میل آن لائن میں شائع خبر کے مطابق کورونا وائرس میں مبتلا 10 میں سے ایک فرد کو ایسا ہو سکتا ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر بھی ذائقے اور سونگھنے کی حس واپس نہ پا سکے۔
تاہم مسلسل کھانسی اور بخار کے ساتھ ساتھ اب کورونا وائرس کی علامات میں ذائقے اور سونگھنے کی حس میں تبدیلی بھی اہم علامت کے طور پر شامل ہو چکی ہے۔
مذکورہ تحقیق امریکی طبی جریدے JAMA Otolaryngology – Head and Neck Surgery میں شائع ہوئی، اس میں کورونا وائرس میں مبتلا 187 اٹلی کے شہریوں کا مشاہدہ کیا گیا۔
مطالعے سے یہ معلوم ہوا کہ ایک ماہ میں صرف نصف تعداد کی چکھنے اور سونگھنے کی حس بحال ہو سکی، 40 فی صد کی علامات میں بہتری آئی جب کہ 10 فی صد کی علامات میں کوئی بہتری نہیں آئی۔
تاہم اطالوی یونیورسٹی پاڈوا کے ڈاکٹر پاؤلو باسکولو ریزو نے بتایا کہ جن لوگوں کو شدید علامات لاحق تھیں انھیں بہتر ہونے میں زیادہ وقت لگا۔ ڈاکٹر پاؤلو اور ان کی ٹیم نے اپنے مقالے میں لکھا کہ عالمی سطح پر کورونا وائرس کیسز کی جتنی بڑی تعداد ہے اس کے پیش نظر یہ امکان ہے کہ بڑی تعداد میں مریضوں کو یہ حسیات نہ مل سکیں۔