بالی ووڈ انڈسٹری کی “مادر آف کوریوگرافی” سروج خان جن کی حال ہی میں حرکتِ قلب بند ہوجانے کے باعث 71 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
سروج خان ایک ہندو گھرانے سے تعلق رکھتی تھیں۔ ان کا اصل نام نرملا ناگپال تھا۔ ان کو سردار روشن خان نامی ایک مسلمان سے محبت ہوگئی، انہوں نے سردار روشن خان سے شادی بھی اور اسلام بھی قبول کرلیا۔
لیکن اسلام قبول کرنے کے حوالے سے سروج خان نے نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ:
"میں نے اپنی ایک 8 ماہ کی بچی کو کھویا تھا، مجھے میری بیٹی خواب میں مسجد کے اندر سے پکارتی تھی کہ ممی اندر آؤنا ، یہ وجہ تھی کہ میں نے اسلام قبول کرلیا۔"
انھوں نے مذید بتایا کہ:
" مذہب کی تبدیلی کے وقت مجھ سے پوچھا گیا کہ آپ اسلام اپنی مرضی سے قبول کر رہی ہیں، آپ کے ساتھ کسی قسم کی زبردستی تو نہیں ہورہی ہے تو میں نے وہاں یہی جواب دیا کہ اسلام پر میرا دل آگیا ہے، مجھے خواب آتے ہیں کہ میں اسلام کے دائرے کو قبول کروں میری مرحوم بیٹی مجھے اسلام کی جانب لے جاتی ہے اس لیئے میں اپنی خوشی سے اسلام قبول کرنا چاہتی ہوں"۔
معروف کوریوگرافر نے کہا کہ:
" ان کو اسلام کی سب سے اچھی چیز یہ لگتی کہ چھوٹے بچے عبادت کررہے ہوتے اور یہ چیز ہندو مذہب میں مجھے دیکھنے کو نہیں ملی۔ اسی لیئے میں ایک روز میں ممبئی کی سب سے بڑی جمعہ مسجد گئی اور میں نے اپنا مذہب بخوشی تبدیل کرکیا۔”
واضح رہے کہ سروج خان کی پہلی شادی تیرہ برس کی عمر میں ہوئی تھی جو کہ زیادہ چل نہ سکی اور جلد ہی انھیں طلاق ہوگئی تھی جس کے بعد انھیں مسلمان تاجر سردار روشن سے محبت ہوئی اور وہ دائرہ اسلام میں آئیں۔
انہوں نے اس بات کی وضاحت بھی کی کہ:
"میں نے محض اسلام اس لئے قبول نہیں کیا تھا کہ وہ ایک مسلمان لڑکے سے محبت کرتیں تھیں بلکہ میں اسلام سے بے انتہا محبت کرتیں تھیں۔"