پاکستان میں لڑکیوں کی شادیاں اتنی مشکل کیوں؟ 3 اہم وجوہات

image

ہمارے مذہب اسلام نے ہمارے لیے زندگی بسر کرنے کے حوالے سے اتنی آسانیاں پیدا کر رکھی ہیں کہ ہم جتنا شکر ادا کریں کم ہے۔ کسی کو مسکرا کر دیکھنا نیکی، کسی سے اچھی طرح بات کرنا ثواب میں شامل، کسی کی مدد کرنے کا اجر۔ لیکن ہمارے معاشرے کے لوگوں نے ہر چیز اس حد تک مشکل بنا دی ہے کہ لوگ سنت کی ادائیگی کے لیے بھی اب کئی دفعہ سوچتے ہیں۔

یونیسیف کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان میں 1 کروڑ سے زائد لڑکیاں ہیں جن کی عمر 20 سے 35 سال تک کی ہے، اور وہ شادیوں کے انتظار میں ہیں۔ ان میں سے 10 لاکھ لڑکیوں کی شادی کی عمر گزر چکی ہے۔ تنہا رہ جانے والی بیواؤں کی تعداد 60 لاکھ کے قریب ہے جن کی عمریں 30 سے 45 سال ہیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ لڑکیوں کی شادیاں نہ ہونے کی 3 اہم وجوہات کیا ہیں؟

1) سب سے پہلی اور اہم وجہ مالی حالات ہیں، پاکستان میں بہت سے والدین اپنی بچیوں کی شادیاں صرف اس وجہ سے نہیں کر پاتے کہ ان کے پاس اسے جہیز میں دینے کے لیے سازوسامان نہیں ہے، یا اگر کچھ ہے بھی تو بہت کم ہے، ایسے میں لڑکے والوں کی خواہشات بھی والدین کو پریشان کردیتی ہیں جس کے نتیجے میں وہ اپنی عزت کی خاطر خاموش رہتے ہیں جبکہ گھر بیٹھے بیٹھے ان کی بیٹی کی عمر گزرتی رہتی ہے۔

2) دوسری وجہ لڑکے کی ماؤں کی بڑھتی امیدیں ہیں، کہ لڑکی شادی کے بعد آفس چھوڑے، گھر کا کام کرے، لڑکی خوبصورت ہو، لڑکی کا خاندان امیر ہو۔ ان وجوہات کی بنا پر بھی بہت سی لڑکیاں اپنے گھروں میں کسی معقول رشتے کی تلاش میں بیٹھی رہ جاتی ہیں۔

3) تیسری اہم وجہ جس کا پاکستان میں رجحان دن بدن بڑھتا جا رہا ہے وہ ہے، ہماری میڈیا انڈسٹری۔ ٹیلی ویژن پر اس طرح کے ڈرامے دکھائے جا رہے ہیں جنہوں نے ہماری آدھی سے زیادہ عوام کی سوچ پر پردہ ڈال دیا ہے، وہ ڈرامے کے ہیرو کو دیکھ کر اپنے ذہن میں کسی نہ کسی کو آئیڈیالائز کرلیتی ہیں اور پھر کسی ایسے شخص کے انتظار میں زندگی گزار دیتی ہیں جن کا شاید کوئی وجود ہی نہیں۔

اگر ہم سنت پر عمل کرتے ہوئے چھوٹی سی تقریب اور تھوڑے بہت ضرورت کے سامان کے ساتھ نکاح کی ادائیگی کا رواج قائم کریں تو یہ بہت سے والدین کے لیے خوشی و مسرت کا باعث ہوگا۔
٭ ہماری ویب نے ہمیشہ ہی معاشرے کے سماجی مسائل کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔۔۔ کیا آپ نکاح کا یہ آسان طریقہ قائم کریں گے؟ کیا آپ ہماری ویب کے اس خیال سے متفق ہیں؟
٭ اپنے تبصرے اور خیالات فیس بک کے کمنٹس سیکشن میں بتائیں: ہماری ویب

About the Author:

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.