مری ایکسپرس وے پر استثنیٰ کے باوجود مقامی افراد سے ٹول ٹیکس وصولی کی شکایات

image
محمد ہاشم اسلام آباد میں سرکاری ملازم ہیں۔ وہ روزانہ مری کے علاقے مسیاڑی میں واقع اپنے گاؤں سے اسلام آباد آتے ہیں اور پھر شام کو چھٹی کے بعد واپس چلے جاتے ہیں۔

کچھ عرصہ قبل ابتدا میں انہیں اپنے گاؤں سے اسلام آباد آنے اور واپس جانے پر مری ایکسپریس وے پر قائم پھلگراں ٹول پلازہ پر الگ سے ٹول ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا لیکن بعدازاں مری کے کچھ مقامی افراد نے اس معاملے پر عدالت سے رجوع کیا اور سٹے آرڈر ملنے کے بعد انہیں اس ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہو گیا۔

تاہم اب ان کا کہنا ہے کہ مری ٹول پلازہ پر مقامی افراد سے بھی ٹول ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔

ان کے مطابق گزشتہ کچھ دنوں سے شناختی کارڈ دکھانے کے باوجود مقامی رہائشیوں سے ٹیکس لیا جا رہا ہے جو حکومت کے اپنے اعلانات کی خلاف ورزی ہے۔

شاید آپ نے حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز بھی دیکھی ہیں جن میں مری ٹول پلازہ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں دکھائی دی گئی ہیں۔ اس ٹریفک رش کی وجہ شہریوں کی جانب سے یہ شکایات ہیں کہ مقامی افراد سے بھی ٹول پلازہ پر ٹیکس وصول کرنا بتایا گیا ہے۔

مقامی افراد کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ حکومتی احکامات کے باوجود روزانہ صبح اسلام آباد آنے اور شام کو واپس جانے پر مکمل ٹول ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔

اردو نیوز نے اس معاملے کی حقیقت جاننے کے لیے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) سے رابطہ کیا جو وہاں سے ٹیکس وصولی اور ٹول کلیکشن کی ذمہ دار اتھارٹی ہے۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترجمان مظہر حسین نے اردو نیوز کو اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ مری ایکسپریس وے پر قائم ٹول پلازہ پر مری کے مقامی افراد کسی قسم کے ٹول ٹیکس کی ادائیگی سے مستثنیٰ ہیں تاہم اس وقت ٹول پلازہ پر نظام کی اپ گریڈیشن جاری ہے، جس کے باعث کچھ مسائل پیش آ رہے ہیں۔

ان کے مطابق چند دنوں میں یہ عمل مکمل ہونے کے بعد ایسے مسائل ختم ہو جائیں گے۔

جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ مقامی شہریوں کی شکایت ہے کہ ٹول پلازہ کے بالکل قریبی علاقوں کے مکینوں سے تو ٹیکس نہیں لیا جا رہا لیکن مری کی حدود میں شامل مگر ذرا فاصلے پر واقع گاؤں کے رہائشیوں سے ٹول ٹیکس لیا جا رہا ہے تو ترجمان نے وضاحت دی کہ ایسے تمام افراد جن کا شناختی کارڈ مری کے پتے پر ہے، انہیں اس ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے۔

ترجمان این ایچ اے نے  کہا ہے کہ ’مری ایکسپریس وے کو جلد ہی ای-ٹیگ سسٹم سے منسلک کر دیا جائے گا۔‘ (فائل فوٹو: فری بِک)

این ایچ اے کے ترجمان نے مزید واضح کیا کہ وزیرِ مواصلات عبدالعلیم خان نے کچھ دن قبل مری ایکسپریس وے کے ٹول پلازہ کا دورہ کیا تھا اور وہاں انہوں نے یہ اعلان کیا تھا کہ ’مری کے مقامی افراد سے کسی قسم کا ٹول ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا۔‘

گزشتہ روز مری جانے والے ایک سیاح عمر قریشی نے بھی اردو نیوز کو بتایا کہ وہ اپنی فیملی کے ساتھ مری جا رہے تھے لیکن انہیں ٹول پلازہ عبور کرنے میں ایک گھنٹہ لگ گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مری ٹول پر مقامی افراد اور ٹول ٹیکس وصول کرنے والے عملے کے درمیان سخت بحث جاری تھی جس کی وجہ سے انہیں بھی شکایات اور تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔‘

مری جانے والے سیاحوں کو ٹول پلازہ پر دیگر مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مری ٹول پلازہ پر تاحال ای-ٹیگ سسٹم نافذ نہیں ہو سکا اور گاڑیوں کے لیے لینز کی کمی بھی رش کا باعث بنتی ہے۔

وہاں سے گزرنے والے شہری اکثر یہ شکایت کرتے ہیں کہ ٹول پلازہ پر صرف دو یا تین لینیں ہی فعال ہوتی ہیں جبکہ اکثر اوقات مکمل عملہ موجود نہ ہونے کے باعث باقی لائنیں بند رہتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، ای-ٹیگ سسٹم کی عدم دستیابی کے سبب مینوئل ادائیگی کا طریقہ اختیار کرنا پڑتا ہے جو مزید رش اور تاخیر کا باعث بنتا ہے۔

اس وقت پھلگراں ٹول پلازہ پر مجموعی طور پر چھ لینیں موجود ہیں جن میں سے عموماً صرف دو لینیں ہی ایک طرف سے فعال رہتی ہیں۔

دوسری جانب ترجمان این ایچ اے نے اس مسئلے پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’مری ایکسپریس وے کو جلد ہی ای-ٹیگ سسٹم سے منسلک کر دیا جائے گا۔‘

ان کے مطابق وزیرِ مواصلات نے ہدایت کی ہے کہ ٹول پلازہ کو 30 جولائی تک مکمل طور پر ای-ٹیگ سسٹم پر منتقل کر دیا جائے تاکہ شہریوں کو سہولت میسر آ سکے۔

اس کے علاوہ این ایچ اے کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سے مری تک ایکسپریس وے پر خوبصورت لائٹس نصب کی جائیں گی، لینڈسکیپنگ اور تزئین و آرائش کے متعلق دیگر کاموں کو بھی جلد مکمل کیا جائے گا جبکہ ایکسپریس وے کے دونوں اطراف میں قائم غیرقانونی اور ناجائز تعمیرات کو بھی ختم کیا جائے گا۔

مری ایکسپریس وے پر واقع پھلگراں ٹول پلازہ پر مختلف اقسام کی گاڑیوں کے لیے ٹول ٹیکس کی شرح  بھی مختلف ہے۔

این ایچ اے کے مطابق پھلگراں ٹول پلازہ پر عام کاروں سے 200 روپے ٹول ٹیکس وصول کیا جاتا ہے جبکہ بڑی بسوں سے 350 روپے اور دو یا تین ایکسل والے ٹرکوں سے 400 روپے وصول کیے جاتے ہیں۔ 

یہ نرخ اپریل 2025 سے نافذ العمل ہیں اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے باقاعدہ طور پر جاری کیے گئے ہیں۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts