میں نہیں چاہتی تھی کہ بیٹی ہو کیونکہ مجھے لگتا تھا کہ میرے شوہر بھی ۔۔۔۔ 14 بیٹوں کے والدین کی دلچسپ کہانی

image

بیٹیاں باپ کے دل کی ٹھنڈک ہوتی ہیں اور ان کے بغیر ہر گھر سُونا سُونا لگتا ہے چاہے کتنے ہی لڑکے گھر میں ہوں، بیٹیوں کے بناء گھر ادھورے ہی رہتے ہیں۔ یہ صرف ایک عام کہنے کی بات نہیں ہے۔ آج ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں ایک ایسے جوڑے کی کہانی جن کے 15 بچے ہیں۔

کہانی:

جے اور کیٹیری دونوں امریکہ کے شہر مشی گن میں رہتے ہیں یہ گزشتہ 30 سالوں سے ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔ جے اور کیٹیری دونوں کی شادی سے قبل کی کہانی بہت دُکھوں بھری پے مگر بعد میں دونوں نے ہر لمحے کو ایک ساتھ بخوشی گزارا ہے۔

شادی سے قبل:

کیتری کے والد مر چکے تھے اور ان کی والدہ نے دوسری شادی کرلی تھی، جس کی وجہ سے ان کو کوئی دیکھنے والا نہ تھا، یہ یتیم خانے میں رہتی تھیں اور ان کے شوہر اپنے گھر سے بھاگ گئے تھے اور یہ بھی ایک یتیم خانے میں رہتے تھے، دونوں کی دوستی ہائی اسکول کے زمانے میں ہوئی اور جب سے یہ دونوں ایک ساتھ ہیں۔ یونیورسٹی میں داخلے سے قبل ان کی شادی ہوگئی تھی اور 3 بچے تھے اس کے بعد دونوں نے اپنی تعلیم مکمل کی۔ کیٹیری نے سوشل ورک میں ایم اے کیا جبکہ ان کے شوہر جے نے قانون کی ڈگری مکمل کی۔ یہ وقت دونوں کے لئے بہت زیادہ مشکل تھا۔

شادی کے بعد:

شادی کے بعد دونوں نے ہنسی خوشی اپنی زندگی گھوم پھر کر گزاری۔ ان کے ہاں ایک کے بعد ایک 14 بیٹے ہوئے، 30 سال سے یہ ہمیشہ بیٹی کی خواہش میں تھے مگر ہر بار بیٹے کی خوشی ملتی۔

جے کہتے ہیں: '' جب بھی کیٹیری حاملہ ہوتی مجھے بیٹی کی خواہش ہوتی اور پھر میں بلکل مایوس ہوگیا کہ مجھے اب بیٹی نہیں مل سکتی۔ لیکن پندرھویں مرتبہ جب میری بیوی حاملہ ہوئی تو مجھے پتہ نہیں کیوں لگا کہ اب بیٹی نہیں ہوگی، وقت گزرتا گیا اور جب ڈلیوری کے بعد ڈاکٹر نے میرے ہاتھوں میں ننھی گُڑیا پیدا ہوئی مجھے لگا کہ جیسے مجھ سے زیادہ خوش نصیب کوئی نہیں ہوگا، جسے 30 سال کے انتظار کے بعد 14 بیٹوں کے بعد ایک بیٹی ملی۔'' ان کی بیٹی کا نام میگی جین ہے اور یہ بچی اپنے گھر میں سب کی لاڈلی ہے۔

کیٹیرن کہتی ہیں کہ: '' مجھے نہیں پتہ تھا کہ میرے شوہر کو بیٹیاں اتنی پسند ہیں، جبکہ میں ہمیشہ سے بیٹی سے ڈرتی تھی، کیونکہ میرے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ایک خوفناک حادثہ تھا جو ناقابلِ برداشت تھا مگر اپنے شوہر کی خوشی دیکھ کر مجھے لگا کہ بیٹی ہی سب سے بڑی خوشی ہے۔ ''


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts