اذان سے نیند خراب ہوتی ہے اور سر میں درد ہوتا ہے۔۔۔ فجر کی اذان پر پابندی لگانے کی درخواست کس نے کی؟

image

بھارتی جامعہ الہٰ آباد سینٹرل کی وائس چانسلر سنگیتا سریواستوا نے اونچی آواز میں فجر کی اذان پر پابندی عائد کرنے کےلیے درخواست دائر کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق الہٰ آباد سینٹرل یونیورسٹی کی وائس چانسلر سنگیتا سریواستوا نے ضلعی انتظامیہ کو درج شکایت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ روز صبح ساڑھے 5 بجے اونچی آواز میں دی جانے والی فجر کی اذان سے نیند میں خلل آتا ہے اور سر میں درد ہوتا ہے جس کے باعث ان کا کام متاثر ہوتا ہے اسی لیے فجر میں اونچی آواز میں اذان پر پابندی لگائی جائے۔

وائس چانسلر کا مزید کہنا تھا کہ وہ کسی بھی مذہب، ذات یا نسل کے خلاف نہیں لیکن اس مسئلے کا کوئی نہ کوئی حل نکلنا ضروری ہے۔ وائس چانسلر کی جانب سے صرف مائیک ہی نہیں بلکہ رمضان میں تیز آواز میں مخلتف اعلانات سے متعلق بھی شکایت درج کروائی گئی۔

تاہم مسجد انتظامیہ نے وائس چانسلر کی شکایت کے بعد لاؤڈ اسپیکر کی آواز کم کر دی جبکہ مائیک کی سمت بھی وائس چانسلر کی رہائش گاہ کی جانب سے موڑ کر دوسری جانب کر دی۔

ان سب کے باجود اذان کی اونچی آواز کو لے کر مختلف سیاسی و ہندو جماعتوں نے اذان پر پابندی کے خلاف شہر میں مظاہرے کیے جبکہ بھارتی مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وائس چانسلر کی اس شکایت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں لوگ ایک دوسرے کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہیں، یہاں مسجدوں سے اذانیں اور مندروں سے بھجن فضا میں گونجتے رہتے ہیں۔ اس لیے ان باتوں سے انتہا پسندی کی ہوا کا پرچار نہ کیا جائے تو بہتر ہے۔


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts