94 سالہ ملکہ الزبیتھ اور 99 سالہ پرنس فلپ کی شادی دوسری عالمی جنگ کے اختتام کے صرف دو برس بعد 20 نومبر سن 1947 کو لندن کے ویسٹ منسٹر ایبے میں ہوئی تھی۔
فلپ شہزادہ اینڈریو کے بیٹے ہیں جو (1882–1944) میں یونان اور ڈینمارک کے شہزادے رہ چکے ہیں۔ جبکہ فلپ کی والدہ کا نام شہزادی آلئیس تھا جو ملکہ وکٹوریہ کی پوتی تھیں۔
شہزادی فلپ شاہی نیوی میں ڈیوٹی کے فرائض بھی سر انجام دے چکے ہیں۔
ملکہ الزبتھ اور شہزادہ فلپ کی ملاقات کیسے ہوئی؟
ملکہ الزبتھ دوم اور شہزادہ فلپ کی پہلی ملاقات فلپ کی کزن یونان کی شہزادی میرینا کی الزبیتھ کے چچا ڈیوک آف کینٹ سے سن 1934 میں شادی کے دوران ہوئی تھی۔ دونوں شخصیات ایک دوسرے کے دور کے کزن لگتے ہیں۔
فلپ کو ملکہ الزبتھ میں پہلی مرتبہ اس وقت دلچسپی پيدا ہوئی، جب وہ 13برس کی تھيں اور اپنے والدین کے ساتھ ڈارٹماؤتھ میں برطانیہ کے رائل نیول کالج گئی تھیں۔ وہاں فلپ کیڈٹ کے طور پر زیر تربیت تھے۔
شاہی امور پر نگاہ رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ الزبیتھ اور فلپ کی زندگی میں بھی ایک عام شادی شدہ جوڑے کی طرح بہت سے اتار چڑھاؤ آئے لیکن انہوں نے اپنے چار میں سے تین بچوں کی شادی شدہ زندگیوں میں کسی طرح کی مداخلت کرنے سے گریز کیا۔ ان تینوں کی شادیوں کا اختتام طلاق پر ہوا۔ جس میں سب سے زیادہ نمایاں ان کے سب سے بڑے بیٹے پرنس چارلس اور ان کی آنجہانی اہلیہ شہزادی ڈیانا کے تعلقات کا افسوس ناک انجام ہے۔
سن 1997میں اپنی شادی کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر ملکہ الزبیتھ نے اپنے شوہر کے بارے میں کہا تھا، ”وہ نہایت سادہ ہیں اور ان تمام برسوں میں انہوں نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا اور میری طاقت بنے رہے۔"