ان کی تو صرف گھڑی ہی کروڑوں کی ہوتی ہے ۔۔ دنیا کی 5 بڑی شخصیات جن کو مہنگی گھڑی پہننے کا بے حد شوق ہے جن کی قیمت آپ کو بھی چونکا دے گی

image

گھڑی کا شمار صرف وقت دیکھنے کے لیے ہی نہیں ہوتا بلکہ اب فیشن کے طور پر بھی کیا جاتا ہے اور اس کے بغیر فیشن پھیکا پڑ جاتا ہے۔ عام انسان جو گھڑی پہنا کرتے ہیں اُن کی قیمتیں پانچ سو سے ہزار یا زیادہ سے زیادہ 2 ہزار تک ہوتی ہیں لیکن دنیا کی مشہور شخصیات جن میں اداکار ، سیاستدان ، اسپورٹس کے کھلاڑی شامل ہوتے ہیں، اُن کی گھڑی کی قیمت فراری جیسی مہنگی گاڑی سے بھی زیادہ ہوتی ہے لیکن وقت وہ بھی وہی بتائے گی جو سو روپے کی گھڑی بتاتی ہے۔

آئیے جانتے ہیں کہ وہ 5 کونسی مشہور ترین شخصیات ہیں جو مہنگی ترین گھڑی پہننے کا شوق رکھتے ہیں۔

1- جسٹن ٹروڈو

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو آئی ڈبلیو سی گھڑی کا استعمال کرتے ہیں اور انہیں کئی اجلاسوں میں اسی گھڑی کے ساتھ دیکھا جاچکا ہے۔ اس لگژری برانڈ کی گھڑی کی قیمت 80 ہزار روپے ہے۔

2- نواز شریف

پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خاصے شوقین دکھائی دیتے ہیں۔ انہیں اکثر پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران ایک مشہور برانڈ کی مہنگی ترین گھڑی پہنے دیکھا جا چکا ہے جس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی کافی بحث ہوچکی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق نواز شریف ´لوئس موئنٹ` کی گھڑی کا استعمال کرتے ہیں جس کی قیمت حیرت انگیز طور پر تقریباً 46 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔

3- مکیش امبانی

بھارتی کھرب پتی شخصیت مکیش امبانی کے پاس دنیا کی ہر چیز موجود ہ ہے۔ ان کا شمار دنیا کے ٹاپ دس امیر ترین شخصیات میں کیا جاتا ہے۔ نامور اور امیر ترین بزنس مین صرف ایک برانڈ کی گھڑی نہیں بلکہ کئی مختلف اور مہنگے برانڈ کی گھڑیاں پہنتے ہیں۔ جن میں رولیکس، گوچچی، راڈو جیسے نامور برانڈ شامل ہیں جن کی قیمتیں ہی لاکھ سے شروع ہوتی ہیں۔

4- ولادمیر پوٹن

روس کے صدر ولادمیر پوٹن کا شمار دنیا کے طاقتور ترین لیڈرز میں ہوتا ہے۔ روسی صدر کو اکثر 'بلانکپیں گراندے ڈٹ اکوالنگ' کی گھڑی پہنے دیکھا گیا ہے جس کی قیمت قریباً 3 کروڑ روپے ہے۔

5- ڈانلڈ ٹرمپ

سابق امریکی صدر ڈانلڈ ٹرمپ مقبول گھڑی کے برانڈ رولیکس کی گھڑیاں پہننے کے شوقین ہیں جس کی قیمت تقریباً 89 لاکھ 26 ہزار سے زائد ہے۔


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts