غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق فشریز کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرمائیکل آرتھر کا کہنا ہے کہ اس وقت گھانا کے ساحل پر اسی سے سو کے درمیان مردہ ڈولفنز پائی گئی ہیں۔اتنی بڑی تعداد میں ڈولفنز کی ہلاکت پر ان کا کہنا تھا کہ یہ گھانا کا بہت بڑا نقصان ہے اور اس کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں کی جا سکی۔البتہ ہم مردہ ڈولفنز کی فش مارکیٹ میں فروخت روکنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں کیو نکہ جیسے ہی عوام کو اس واقع کی اطلاع ملی تولاکھوں لوگ ساحل پرآ پہنچے اور انہیں ٹرکوں میں ڈال کر لے جایا جانے لگا۔ مائیکل آرتھر نے مزید کہا کہ صرف یہ ایک ساحل ہی نہیں بلکہ ایک اور ساحل پر بھی کچھ اسی طرح کی ڈولفنز کی اموات کی خبریں ہمیں حاصل ہو رہی ہیں۔اس کے علاوہ اس واقع پر ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں تو ڈولفنز کے جسم پر کوئی زخم کے نشان نہیں لیکن انکے ساتھ کیا ہوا اس بات کا راز تو لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد ہی سب کے سامنے آئیگا۔