بھارت میں پھنسے آسٹریلوی کھلاڑیوں کیلئے بری خبر

image

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس صورتحال میں آسٹریلین کرکٹرز مالدیپ یا سری لنکا کا رخ کریں گے اور کچھ دن وہاں گزارنے کے بعد اپنے ملک جائیں گے۔

کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) کے سربراہ نِک ہاکلی نے بتایا کہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (بی سی سی آئی) انڈین پریمیئر لیگ میں حصہ لینے والے آسٹریلیا کے تمام کھلاڑیوں کو مالدیپ یا سری لنکا جانے میں مدد کرے گا۔

منگل کے روز آئی پی ایل کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا کیونکہ ہندوستان کا کووڈ-19 بحران بڑھتا جارہا تھا لیکن اس فیصلے کے بعد آسٹریلیا سمیت دیگر ملکوں کے غیرملکی کھلاڑی پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں کہ اب وہ بھارت سے کس ملک کا رخ کریں۔

آسٹریلیا نے ہندوستان سے آنے والے ایسے تمام مسافروں پر پابندی عائد کردی ہے جو پچھلے 14 دن سے ملک میں موجود ہیں لیکن کرکٹ آسٹریلیا کے قائم مقام چیف ایگزیکٹو ہاکلی نے کہا کہ کھلاڑی وطن واپسی کی منظوری ملنے تک ہندوستان سے باہر کسی اور ملک میں قیام کریں گے۔

نکِ ہاکلی نے سڈنی میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی سی سی آئی ہم سے ناقابل یقین حد تک تعاون کر رہا ہے اور آسٹریلیا کے تمام کھلاڑیوں کو ہندوستان سے باہر منتقل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فی الحال کھلاڑیوں کو مالدیپ اور سری لنکا تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بی سی سی آئی اس وقت معاملات کو حتمی شکل دینے کی کوشش کررہا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ اگلے دو سے تین دن میں کھلاڑی منتقل ہو جائیں گے۔

ہاکلی نے مزید کہا کہ بھارتی بورڈ آسٹریلوی کرکٹرز کو وطن واپس پہنچانے کے لیے چارٹرڈ طیارے کا بندوبست کرنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔

آسٹریلیا نے ہندوستان سے آنے والے مسافروں پر 15 مئی تک پابندی عائد کردی ہے۔ آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن (اے سی اے) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آئی پی ایل ایک ٹیم کی کوچنگ کرنے والے سابق آسٹریلوی بلے باز مائک ہسی کا کووڈ۔19 کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

آسٹریلین کرکٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ ٹڈ گرین برگ نے کہا کہ جہاں تک مجھے علم ہے، ہسی واحد آسٹریلین کھلاڑی ہیں جو آئی پی ایل میں وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.