یہ پُل اتنے خوفناک ہیں کہ دیکھ کر جان نکل جائے ۔۔۔ ان ٹیڑھے میڑھے پُل کی حقیقت کیا ہے اور یہ ایسے کیوں بنائے جاتے ہیں؟

image

دنیا بھر میں مختلف قسم کے راستے، سڑکیں اور پُل بنائے جاتے ہیں، جوکہ ایک خوبصورت شاہکار کی اپنی مثال آپ ہیں۔ اگر پل کی بات کی جائے، تو کچھ پُل فنِ تعمیر میں اپنا ثانی نہیں رکھتے، مگر یہ اتنے خوفناک ہوتے ہیں کہ دیکھ کر ڈر لگے اور جب ان پر سوار ہو کر جاؤ تو جیسے سانس اٹک جائے۔

مگر ان خطرناک ٹیڑھے میڑھے پُلوں کو بنانے کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟ آخر ایک راستے کے اوپر اور دریان سے کس طرح دوسرے پل کا راستہ بنایا جاتا ہے جو بالکل مخالف سمت کو جاتا ہے اور آپس میں ایک الگ سفر رکھتا ہے۔

دراصل ایک مریکی ماہرِ فنونِ تعمیر بتاتے ہیں کہ: '' جب بھی کوئی پُل تعمیر کیا جاتا ہے، یہ دیکھ کر کیا جاتا ہے کہ جس راستے پر آپ پل بنا رہے ہیں، اس راستے سے دوسری جگہ کا زمینی رابطہ تو منقطع نہیں ہو رہا ہے؟ اور اگر ہو رہا ہے تو اس کا متبادل کیا ہوسکتا ہے۔ ''

اس لئے یہ ٹیڑھے میڑھے پُل بنائے جاتے ہیں تاکہ جو راستہ even number سے بنے اس کو شمال اور جو راستہ odd number کی طرح گنا جائے وہ مشرق کی جانب جاسکے۔ کم وبیش امریکہ میں تو پُل اسی ساخت کے مطابق بنائے جاتے ہیں۔

لیکن پاکستان میں یہ ٹیڑھے میڑھے پل نہیں ہیں، مگر دریائے ہنزہ پر پایا جانے والا حسینی ہینگنگ پُل اسی کی ایک مثال ہے۔ اگر اسکے اطراف کوئی دوسرا پُل بنایا جائے تو وہ بھی یونہی کراس میں بنے گا اور مذید خطرناک دکھائی دے گا۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.