وزیراعظم عمران خان نے مذہب اسلام کیخلاف آن لائن نفرت پھیلانے والوں پر کارروائی کا مطالبہ کر دیا ہے، انکا خیال ہے کہ اسلام فوبیا کی اصل وجہ ہی آن لائن نفرت ہے۔ سی بی سی چینل کی صحافی روز میری برٹن کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ اتنا بڑا مسئلہ کیوں ہے کہ اگر کوئی اپنا سر حجاب کر کے کور کرنا چاہتا ہے، اور وہ لوگ جو دوسروں پر انکے مذہبی پہناوے کی وجہ سے انگلیاں اٹھاتے ہیں وہ کافی عجیب ہیں ۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ بات انٹرویومیں ایک سوال کے جواب میں کہی کہ کیوبک میں ایک قانون نافذ ہے جس کے تحت سرکاری ملازمین اور اساتذہ کو اسکولوں میں حجاب پہننے سے منع کیا گیا ہے۔ انہوں کہا کہ مجھے یہ سیکولر شدت پسندی نظر آتی ہے اور سیکولر ازم کے پیچھے سارا خیال لبرلازم کا ہی ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اسلام فوبیا کیخلاف بولتے ہیں کیونکہ وہ بھی یورپ میں رہ چکے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ یہاں رہنے والے مسلمانوں پر کیا گزرتی ہے۔
واضح رہے کہ فرانس یورپ ممالک میں سب سے پہلا ملک تھا جس نے سن 2011 میں عوامی مقامات پر چہرے کو پورا چھپانے پر پابندی لگا دی تھی جبکہ اب اسی سال اپریل 2021 میں سر لنکا کی کابینہ نے بھی برقع پہننے پر پابندی لگا دی ہے اور اس پابندی پر یہ وضاحت دی تھی کہ ملکی سیکیورٹی کو خطرہ ہے۔