میری بیٹیوں مجھے معاف کردینا کیونکہ ۔۔ غربت سے پریشان باپ اپنی کم عمر بچیوں کو اسپتال چھوڑ گیا، پھر انہیں کون ساتھ لے گیا؟ جانیں دل دکھا دینے والی کہانی

image

خانہ جنگی کا شکار مسلم ممالک میں اس وقت کی جو صورتحال دیکھنے میں آتی ہے اس کو دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔

ان ممالک میں بڑوں سمیت بچے اور خواتین بھی آزادی کی نعمت کے لیے ترس گئے ہیں لیکن انہیں وہ وقت دیکھنا آج تک نصیب نہیں ہوا اور نہ ہی حقوق فراہم کرنے والے عالمی اِداروں نے انہیں تحفظ کیا۔

آج ہم ملک شام سے تعلق رکھنے والے چھوٹی سی فیملی کی دکھ بھری کہانی آپ کو بتانے جا رہے ہیں جو خانہ جنگی کی صورتحال سے دو چار ہیں اور ان کے پاس کھانے پینے کو کچھ موجود نہیں۔

غربت و افلاس سے تنگ ایک باپ اپنی دو کم عمر بچیوں کو دارالحکومت دمشق کے ایک اسپتال میں چھوڑ کر انہیں ہمیشہ کے لیے چھوڑ کر چلا گیا۔

عرب میڈیا ذرائع کے مطابق دو کمسن بچیوں کو چھوڑ کر جانے والا باپ کسی کو بتائے بغیر اپنی بچیوں کو خاموشی سے اسپتال میں چھوڑ گیا لیکن ساتھ میں ایک پرچی چھوڑ گیا جس میں ایک پیغام لکھا تھا۔

پرچی میں لکھا تھا کہ بچے بھوکے اور پیاسے ہیں ان کا خیال رکھیے گا، ساتھ ہی بچیوں کے لیے چند سطور تحریر تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ بچوں مجھے معاف کردینا۔

رپورٹ کے مطابق وہاں موجود ایک خاتون نے ان دونوں بچیوں کی کفالت کا ذمہ خود لیا اور وہ ان دونوں کو اپنے ساتھ گھر لے گئیں۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts