دفنائے ہوئے 20 سال ہوگئے لیکن پھر بھی آدمی کے پاؤں نظر آ رہے تھے .. میانی صاحب قبرستان میں کیسے کرشمے ہوئے؟جانیے گورکن کی زبانی

image

انسان کو اللہ پاک دنیا میں ہی کئی مرتبہ ایسے معجزے دیکھاتا ہے جسے دیکھ کر انسان کی روح ایک نا ایک مرتبہ تو ضرور حیران ہو جاتی ہے۔ آج ہم یہاں کئی سالوں سے لاہور کے قدیم میانی صاحب کے قبرستان کے بارے میں بات کریں گے جہاں اللہ والوں کے ایسے معجزات ہوئے ہیں جو ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔ اور یہ تمام واقعات ہم یہاں کے 55 سالہ گورکند میاں حاجی یوسف کی زبانی آپکو بتائیں گے۔ اور یہ انکا خاندانی کام ہے۔

پنجاب ریلوے کے ملازم کا واقعہ:

55 سالہ گورکند حاجی یوسف کہتے ہیں کہ ایک شخص کا میری آنکھوں دیکھا واقعہ ہے جو ریلوے کا ملازم تھا اور اسے دفن ہوئے 20 سے 22 سال ہو چکے تھے ۔ اور جب بھی بارش ہوتی ہے تو قبر کے نزدیک چھوٹے بڑے گڑھے پڑ جاتے ہیں جسے بعد میں قبر کے چاروں اطراف سے کھود کر دوبارہ بھرائی کی جاتی ہے۔

تو جب ہم نے دوبارہ بھرائی کی تو دیکھا کہ اس آدمی کے پاؤں نظر آرہے تھے اور پانی قبر کے اندر چل رہا تھا جس پر ان کے گھر کے افراد نے مجھ سے پوچھا کہ یہ کیا ہے تو میں نے کہا کہ یہ اللہ پاک نے آپکے والد صاحب کی بخشش کا زریعہ بنایا ہوا ہے کیونکہ یہ ایک اچھا آدمی تھا اور ہر روز اپنا کام شروع کرنے سے پہلے چڑیوں کو دانا اور پانی ڈالا کرتا تھا جس کا صلہ اللہ پاک نے اسے دیا اور اسکی بخشش کر دی۔

1965 کی جنگ کا واقعہ:

گورکند حآجی یوسف صاحب کہتے ہیں کہ 65 کی جنگ میں ، میں اور میرے والد صاحب یہاں قبرستان میں ہی رہتے تھے تو جب ہمیں کبھی رات میں رفع حاجت کی ضرورت ہوتی تو ہم اٹھتے تو دیکھتے کہ اللہ والے اس قبرستان پر پہرہ دے رہے ہوتے ، ان اللہ والوں میں حضرت طاہر بندگی، بابا نظام شاہ صاحب اور ابو اسحاق صاحب وغیرہ شامل ہیں۔

یہ بزرگان دین اسی قبرستان میں دفن ہیں لیکن جب حاجی یوسف صاحب کے والد نے ان سے پوچھا کہ آپ کون ہو بابا جی؟ جس پر انہوں نے کہا کہ آپ سو جاؤ بیٹا ہم آپکی حفاظت کیلئے یہاں پہرہ دے رہے ہیں۔

گلوکار ساغر صدیقی:

پاکستان کی ماضی کی فلموں میں گانے لکھنے والے ساغر صدیقی حقیقی زندگی میں بھی بہت سادہ آدمی تھے اور اپنی ساری زندگی لاہور کے لوہاری چوک میں اپنی گزار دی مگر یہ اللہ کے ہاں بہت مقبول تھے اج انکا مزار میانی صاحب قبرستان میں بنا وہا ہے جہاں لوگ آتے ہیں اپنی مرادیں مانگتے ہیں۔

صرف یہی نہیں 24 گھنٹے یہاں انکے مزار پر لنگر کا انتظام ہوتا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ساغر صدیقی مینای صاحب قبرستان میں اس علاقے میں دفن ہیں جسے لاوارث علاقہ کہتے ہیں، یہاں وہ افراد دفن ہوتے ہیں جن کا اس دنیا میں اللہ پاک کے سو کوئی اور نہیں ہوتا۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts