افغان حکومت کے اہلکار نے اس بات کو تسلیم کرلیا ہے کہ طالبان افغانستان کے دوسرے بڑے شہر قندھار کو فتح کرچکے ہیں۔ روئٹرز سے بات کرتے ہوئے حکومتی اہلکار نے کہا کہ “گزشتہ رات فوج سے جھڑپوں کے بعد طالبان نے قندھار شہر کا کنٹرول سنبھال لیا ہہے“ اس سے پہلے طالبان، افغانستان کے کئی دالحکومتوں پر قبضہ حاصل کرچکے ہی جن میں غزنی، قلعہ نو اور ہرات شامل ہیں۔ طالبان اب تک ایک صوبائی دارلحکومتوں کے علاوہ تقریباً تمام ہی دیہی علاقوں پر قابو پاچکے ہیں۔
قندھار کی اہمیت
قندھار، افغانستان کا تجارتی مرکز ہونے کے علاوہ اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ اسی شہر سے طالبان کی ابتداء ہوئی تھی اور اس شہر کو طالبان کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔ قندھار میں بین القوامی ائیر پورٹ اور اس کے علاوہ انڈیا، پاکستان اور دیگر ملکوں کے سفارتی قونصل خانے بھی ہیں۔ زرعی اور صنعتی پیداوار کی وجہ سے یہ افغانستان کا اہم تجارتی مرکز ہے۔
طالبان کی تیز رفتار پیش قدمی دفاعی تجزیہ کاروں کے لئے حیران کن
امریکہ کے نکلتے ہی طالبان نے افغانستان پر جس طرح تیزی سے قبضہ کیا ہے اس پر عالمی سطح پر کافی تشویش پائی جاتی ہے۔ قندھار اور باقی صوبائی دالحکومتوں پر قبضہ حاصل کرنے کے بعد اب طالبان کی نظریں کابل پر ہیں۔ بی ی سی کے ایڈیٹر انبراسن ایتھیراجن کا کہنا ہے کہ “طالبان کی پیش قدمی کی رفتار نے بڑے فوجی تجزیہ کاروں کو بھی حیران کردیا ہے“