طالبان اب تک افغانستان کے 34 میں سے 24 صوبائی دارلحکومتوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ افغانستان کے بڑے شہر جلال آباد اور مزار شریف بھی طالبان کے زیرِ اثر آچکے ہیں جبکہ بیس سال پہلے اپنے پہلے دور میں طالبان مزار شریف حاصل نہیں کرسکتے تھے جو کابل سے کچھ ہی فاصلے پر واقع ہے۔ بین الاقوامی زرائع کے مطابق طالبان اب تیزی سے کابل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
کابل میں فوج اور طالبان آمنے سامنے
کابل وفاقی دارالحکومت ہے۔ گزشتہ دنوں ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال کی وجہ سے لاکھوں افراد دیہی علاقوں اور شہروں سے نقل مکانی کرکے کابل کی جانب منتقل ہوئے ہیں۔ طالبان کا کہنا ہے کہ انھوں نے پہلے ہی سب کے لئے عام معافی کا اعلان کردیا ہے البتہ ان کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان کے موجودہ صدر اشرف غنی کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے۔ دوسری جانب اشرف غنی نے ابھی تک استعفیٰ کا کوئی اشارہ نہیں دیا اور افغان فوج کا کہنا ہے کہ وہ کابل کا دفاع کرے گی