منگل کے دن کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے طالبان نے سب کے لئے عام معافی کا اعلان کیا ہے۔ تحریک طالبان کی پریس کانفرنس کے اہم نکات یہ ہیں:
ہم کوئی بدلہ نہیں لینا چاہتے اور سب کو معاف کرتے ہیں۔
ہم چاہتے ہیں نجی میڈیا آزادانہ طور پر کام کرے لیکن میڈیا کو قومی مفاد کے خلاف نہیں جانا چاہئیے۔
اسلامی قوانین کے مطابق خواتین کے حقوق کا احترام کیا جائے گا۔
افغانستان کو منشیات سے پاک ملک بنایا جائے گا۔
افغانستان کی زمین کسی دوسرے ملک کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
تحریک کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ وہ اندرون ملک یا بیرون ملک کسی قسم کی دشمنی نہیں چاہتے اس لیے سب کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ تمام ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتے ہیں