امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ملا عبدالغنی برادر کو افغانستان میں اہم ذمہ داری سونپی جائے گی۔ ہماری ویب کے قارئین کو اس آرٹیکل میں بتایا جائے گا کہ ملا عبدالغنی کون ہیں اور تحریک طالبان میں ان کا کیا کردار رہا۔
تحریک طالبان کے بانی
ملا عبدالغنی برادر کو ملا برادر بھی کہا جاتا ہے۔ یہ 1968 میں افغانستان کے صوبے ازوگان میں پیدا ہوئے۔ ملا برادر کا تعلق انتہائی بااثر قبیلے "پوپلزئ" سے ہے۔ ملا عبدالغنی 1994 میں باضابطہ طور پر قائم ہونے والی تحریک طالبان کے چار بانیوں میں سے ایک ہیں۔
ملا عمر سے تعلق
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ایک افغان اہلکار نے بتایا کہ ملا عمر کی بہن ملا عبدالغنی کی زوجہ ہیں اس کے علاوہ ملا عبدالغنی، ملا عمر کے بھروسے مند ساتھیوں میں سے ایک تھے۔
تحریک طالبان کے لئے خدمات
طالبان کے پچھلے دور میں ملا برادر صوبہ ہرات کے گورنر اور طالبان فوج کے سربراہ تھے۔ ملا برادر افغانستان میں طالبان کی نگرانی کے علاوہ مالی امور کی سربراہی بھی کرتے تھے۔ امریکہ کے افغانستان میں حملے کے وقت ملا عبدالغنی وزیر دفاع تھے اور اس کے بعد وہ نیٹو افواج کے خلاف جنگ کے سربراہ بن گئے۔ فروری 2010 میں پاکستان اور امریکا کی مشترکہ کارروائی میں ملا برادر کو پاکستان سے گرفتار کیا گیا اور پھر مذاکرات کے زریعے مسائل حل کرنے کی وجہ سے بعد میں رہا کردیا گیا اس کے بعد ملا برادر کو قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ دوحہ میں امریکہ کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں ملا عبدالغنی نے طالبان کی قیادت کی اور 2020 کے امن معاہدے پر دستخط بھی ملا برادر نے کیے جس کے بعد افغانستان کو امریکہ کی جانب سے مسلط کی گئی جنگ سے نجات ملی۔