افغان جونیئر فٹ بال ٹیم کے 19 سالہ کھلاڑی ذکی انوری امریکی فوجی طیارے سے گر کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ بظاہر وہ چلتے ہوئے طیارے پر سوار ہو کر ملک سے باہر نکلنے کی کوشش میں تھے۔
افغانستان کی بدلتی صورتحال سب کے سامنے ہے اور اس وقت جو افراد توجہ کا مرکز بن رہے ہیں ان میں وہ تین لوگ ہیں جو امریکی طیارے سے گر کر ہلاک ہوگئے۔ ان میں سے ایک اُنیس سالہ ذکی انوری بھی تھا جو افغانستان کی جونیئر قومی ٹیم کے لیے کھیلتا تھا۔ اُن کی ہلاکت کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔
ایک غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی اسپورٹس کمیونٹی ذکیا نوری کی موت کے باعث غم میں مبتلا ہے۔ انہوں نے زکی کو جنت میں جگہ دینے کی دعا کی اور دعا کی کہ خدا ان کے اہل خانہ، دوستوں اور ساتھیوں کو سوگوار ہونے کے دوران سکون اور صبر عطا کرے۔
ذکی کے والدین کی جانب سے ان کی موت پر کوئی بیان اب تک سامنے نہیں آیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ نوجوان فٹبالر ان ہزاروں افغانیوں میں سے ایک تھا جو پیر کے روز طالبان کے ملک پر قبضے کے بعد حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آئے تھے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا گیا تھا کہ ان میں سے چند افراد اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے جب کہ چند کو ہاتھوں کے بل لٹکتے ہوئے دیکھا گیا۔
اطلاعات کے مطابق جب طیارہ امریکہ پہنچا تو طیارے سے کسی کے اعضاء برآمد ہوئے تو کوئی بچہ نکلا۔