جب سے طالبان نے افغانستان میں کنٹرول حاصل کیا، اس وقت سے ننھے بچوں کی مائیں پریشان ہیں کہ کیسے وہ اپنے بچوں کو طالبان کی قید سے بچائیں گی، یا کیسے ان کے بچے ظلم و ستم سے بچ سکیں گے، ایسے میں کچھ ایسی تصاویری جھلکیاں افغان بارڈر سے دیکھنے میں آ رہی ہیں جن کو دیکھ کر دل دہل جائے کیونکہ خاردار تاروں کے اوپر سے لوگ اپنے بچوں کے بہتر مستقبل اور ان کی جان بچانے کی خاطر ان کو اچھا کر فوجیوں کے حوالے کر رہے ہیں جس کو دیکھ کر ڈر ہی لگتا ہے۔
اس تصویر میں دیکھ سکتے ہیں کہ ننھی بچی کو بچانے کے لئے اس کو افغان بارڈر پر امریکی فوج کے حوالے کر دیا تاکہ اس کا علاج ہوسکے، خطرناک ویڈیو وائرل ہوگئی، کیسے افغان باشندے نے اپنی بچی کی جان بچانے کے لئے اس کو خاردار تار کے اوپر سے امریکہ فوج کے حوالے کیا اور روتی ہوئی بچی کو کیسے امریکی فوجی نے ایک ہاتھ سے پکڑا، اس کے بعد باپ کو بھی بارڈر سے ہاتھ پکڑ کر محفوظ طریقے سے بچی کے پاس لے کر گئے، اب باپ بیٹی دونوں ایک ساتھ ہیں اور بچی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ترک فوجی نے کابل ائیر پورٹ پر بھگدڑ میں ماں اور باپ سے جدا ہونے والی 2 ماہ کی بچی ہادیہ رحمانی کو بخیریت والدین تک پہنچایا جس کی تصویر اور ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔
یہ بھی افغان بارڈر کی ایک تصویر ہے، جس میں 4 سالہ بچی کو والدین امریکی فوج کے حوالے کر رہے ہیں تاکہ وہ اس کی زندگی بچا سکیں اور محفوظ مقام پر منتقل کردیں۔
8 ماہ کی بچی کو والد نے سر پر اٹھایا ہوا ہے اور وہ اس کو افغان بارڈر پر خاردار تاروں کے اوپر سے اچھالنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ فوجی اس کو پکڑ کر حفاظت سے محفوظ جگہ پر رکھ لیں۔