شاہی خاندانوں کی شادی کے رسوم و رواج بالکل منفرد ہوتے ہیں اور محل کی شان و شوکت کے حساب سے رسمیں ادا کی جاتی ہیں۔ گذشتہ روز نائجیریا کے صدر کے بیٹے کی شادی مذہبی پیشوا کی بیٹی سے انجام پائی، جس کے خوب چرچے سوشل میڈیا پر ہو رہے ہیں۔
نائجیریا کی ریاست کانو کے ایک قصبے میں امارتِ بیچی کے محل میں شادی کی تقریب ہوئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
شاہانہ شادی میں آئے ہوئے زیادہ تر مہمان طیاروں میں آئے ، یوسف بوہاری کی زہرہ ناصر بایرو سے شادی اس سال نائیجیریا کی سب سے بڑی شادی اور شاہی روایات میں سے ایک ہے۔
یوسف بوہاری اور زہرہ ناصر کی ملاقات برطانیہ میں یونیورسٹی آف سرے میں ہوئی تھی۔
دلہن کے والد ناصر ادو بیرو کی تاج پوشی کی رسم منعقد ہوئی۔ جس میں ان کو تاج پہنایا گیا اور شاہی خاندان کا اہم رکن کے طور پر شامل کرلیا گیا۔ لیکن ان کی تاج پوشی میں دلہا دلہن نے اس تقریب میں شرکت نہیں کی تھی۔
نائجیریا کی
روایت کے مطابق دُولہا کے خاندان نے دلہن والوں کو 5 لاکھ نائجیرین نائرادیئے جو شمالی نائجیریا میں شادی میں دیئے جانے والی رقم سے تقریبا 10 گنا زیادہ ہے۔
شادی سے قبل دلہن کی تصاویرپر سوشل میڈیا پر بہت شور مچ گیا۔
بعض افراد نے دلہن کے لباس کو ’غیر اخلاقی‘ کہہ دیا کیونکہ ان کا لباس ماڈرن تھا۔
شادی میں مقامی دھنیں بجائی گئیں، شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا اور نفیس لباس سیمت سونے اور پیتل کے برتنوں میں مہمانوں کو کھانا پینا پیش کیا گیا، اس شادی کے مکمل اخراجات پاکستانی 12 کروڑ سے زائد ہیں۔