ایک خبر کے مطابق دنیا بھر میں مشہور کم دورانیہ کی ویڈیو بنانے والی موبائل ایپلیکیشن ٹک ٹاک کی کل مالیت 75 ارب ڈالر سے زائد ہے۔ جو کہ پاکستانی 16 کھرب روپیوں سے زائد کی رقم بنتی ہے۔ ٹک ٹاک ایپلیکیشن کے مالک ژانگ یمنگ (Zhang Yiming) ہیں، جو کہ چین میں امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔ تو کیا آپ جانتے ہیں کے ژانگ یمنگ جو کہ ایک کمپنی میں ملازمت کرتے تھے آج دنیا کے امیر ترین شخص کیسے بن گئے۔
36 سالہ ژانگ یمنگ کا تعلق چین سے ہے۔ 2008 میں انہوں نے مائیکروسافٹ کمپنی میں ملازمت اختیار کی تھی۔ مگر ملازمت میں دلچسپی نہ ہونے کے باعث اس کو چھوڑ دیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے فن فو (Fanfu) نامی کمپنی میں ملازمت شروع کردی تھی۔ لیکن ہوا کچھ یوں کے فن فو کمپنی چل نہ سکی جس کی وجہ سے ژانگ یمنگ کو اپنی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔
نوکری سے فارغ ہونے کے بعد ژانگ یمنگ نے اپنی ایک کمپنی بنائی جس کا نام انہوں نے 99فن (99Fan) رکھا۔ جس کی وجہ سے 2011 میں ان کی زندگی مکمل طور پر تبدیل ہوگئی۔
انہوں نے دیکھا کہ دنیا بھر میں لوگ کمپیوٹر سے زیادہ موبائل فون کا استعمال کررہے ہیں۔ اس بات کے پیشِ نظر ژانگ یمنگ نے 2012 میں بائٹ ڈانس (Byte dance) نامی کمپنی بنائی۔ دراصل یہ یہی وہ کمپنی تھی جس سے ٹک ٹاک ایپ وجود میں آئی۔ لیکن ٹک ٹاک ایپلیکیشن بنانے سے پہلے بائٹ ڈانس کمپنی نے ایک ایپ بنائی جو کہ عوام میں مقبول نہ ہوسکی۔ یہاں تک کے اس ایپ کو چین کی حکومت نے پابندی عائد کر دی۔
ژانگ یمنگ کے مطابق وہ ایک ایسی ایپ بنانا چاہتا تھے جس سے چین میں رہنے والے دن بھر کی خبروں سے آگاہ ہوتے رہیں۔ لیکن مسئلہ یہ تھا کہ اس طرح کی ایپ بنانے کیلئے بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت تھی۔
لیکن 2012 میں ایک بڑی سرمایہ کاری کے بعد ایک ایپلیکیشن بنائی جیسے ایک کروڑ تیس لاکھ افراد استعمال کرنے لگے۔ اس ایپلیکیشن نے ژانگ یمنگ کو اپنی زندگی کی پہلی کامیابی دلوائی تھی۔
اس کے بعد بائٹ ڈانس کمپنی نے ڈوئین (Douyin) کے نام سے چین میں ایپ متعارف کروائی جو کہ عوام میں مقبول ہوگئی۔ ایپ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ژانگ یمنگ نے دنیا بھر میں ٹک ٹاک کے نام سے کم دورانیہ کی ویڈیو بنانے والی ایپلیکیشن متعارف کروائی۔ لیکن اس ہی طرح کی ایک اور ایپ میوزیکلی (Musically) ایپلیکیشن موجود تھی۔ جو کہ ٹک ٹاک کو مشہور ہونے سے روک سکتی تھی۔
لیکن ژانگ یمنگ اس بات کو جانتے تھے۔ اس لئے انہوں نے میوزیکلی ایپ کو 2018 میں خرید لیا اور ٹک ٹاک کے ساتھ ضم کردیا۔ دیا رہے کہ دنیا بھر میں ٹک ٹاک ایپلیکیشن کو مقابلہ دینے کیلئے اب تک کوئی بڑی ایپلیکیشن موجود نہیں ہیں۔