بچہ کروڑوں روپے کا مالک بن گیا ۔۔ اسکول کی چھٹیوں کے دوران 16 سالہ بچے نے 6 کروڑ 66 لاکھ روپے کیسے کمائے؟

image

کم عمری میں ریاضی ، سائنس، فزکس میں اچھے نمبروں سے پاس ہونے والے طلبہ کی آج کے معاشرے میں کمی نہیں ہے۔ بلاشبہ وہ بہت ذہین اور قابل ترین بچے ہوتے ہیں جو مختلف شعبوں میں وہ کام انجام دیتے ہیں جن کا کسی کو تصور بھی نہیں ہوتا۔

مگر آج ہم جس بچے کی بات کرنے جا رہے ہیں وہ کمپیوٹر کوڈنگ میں مہارت رکھتا ہے اور اسی مہارت کے بلبوتے پرکروڑوں روپے کا مالک بن گیا۔

احمد بن یامین 12 سال ہے جس کا نام بن یامین احمد ہے اور وہ چھوٹی سی عمر میں کروڑ پتی بننے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ اور یہاں حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس نے یہ بڑی رقم اسکول کی ہونے والی گرمیوں کی چھٹیوں میں کمائی ہے۔

بچے نےاسکول کی تعطیلات کے دوران 4 لاکھ ڈالرز (6 کروڑ 66 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) کمالیے۔

*احمد نے کس طرح کروڑوں رپوے کمائے؟

سی این بی سی کی رپورٹ کے مطابق non-fungible tokens یا این ایف ٹیز کے کلیکشن کے ذریعے 12 سالہ بچہ اتنی آمدنی حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔

بنیامین نے 5 سال کی عمر میں اپنے والد عمران احمد (جو کمپیوٹر کے ویب ڈویلپر ہیں) کو دیکھتے ہوئے کمپیوٹر کوڈنگ سیکھنا شروع کی۔

رواں برس احمد بن یامین نے این ایف ٹیز میں دلچسپی ظاہر کرنا شروع کی اور اپنے آرٹ ورکس کی کلیکشن سیریز کوبیچنا کرنا شروع کیا، جس کو اس نے ہزاروں منفرد پکسلیٹڈ وہیلز کی مدد سے تیار کیا تھا۔

این ایف ٹیز ایسے ڈیجیٹل اثاثے ہوتے ہیں جو جے پیگز اور ویڈیو کلپس سمیت آرٹس کی مختلف اقسام کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ان اثاثوں کی آن لائن خریدوفروخت کرپٹو کرنسی نیٹ ورک کے ذریعے ہوتی ہے اور بنیادی طور پر یہ ایک سرٹیفکیٹ ہے جو ڈیجیٹل ملکیت کے لیے مختص ہے۔

احمد نے پہلی این ایف ٹی کلیکشن اس سال گرمیوں کے موسم متعارف کرئی تھی جو مائن کرافٹ یای ہا کے 40 اواتارز ہر مشتمل تھی۔اس کلیکشن کی باصلاحیت بچے نے خود کوڈنگ کے ذریعے شکل دی تھی مگر وہ اس وقت فروخت نہیں ہوسکی تھی۔

بعد ازاں جون میں اس بچے نے weird وہیلز نامی کلیکشن پر کام شروع کیا تھا جس میں 3350 پکسلیٹڈ وہیلز مختلف رنگوں اور ٹوپیوں کے ساتھ تھی۔

احمد نے اس کلیکشن کے لیے کوڈ کو آن لائن ٹیوٹرلز اور ایک گیمنگ ایپ کے ذریعے سیکھا۔ اس کلیکشن کو جولائی میں متعارف کرایا گیا اور 9 گھنٹے میں فروخت ہوگئی۔

اس موقع پر احمد کو 80 ایتھر (بٹ کوائن جیسی ورچوئل کرنسی) سے زیادہ کی آمدنی حاصل ہوئی جو 2 لاکھ 55 ہزار ڈالرز کے یکساں تھی۔

پھر اس نے مزید 30 ایتھر ری سیلز سے کمائے (ہر ری سیل پر احمد کو ڈھائی فیصد خود مختاری ملے گی) اور اب تک ساڑھے 3 لاکھ ڈالرز سے زائد رقم کا مالک بن چکا ہےجبکہ اگست کے اختتام تک یہ آمدنی 4 لاکھ ڈالرز سے دگنی ہوجائے گی۔

بچے کی صلاحیت دیکھتے ہوئے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس میں بھرپور ٹیلینٹ موجود ہے جس کے باعث وہ کروڑوں ڈالز کا مالک بن گیا۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.