یہ پتھر مردوں کو راس نہیں آتا۔۔۔ شاہی خاندان کے مختلف تاج سے جڑی حیرت انگیز باتیں جو آج سے پہلے آپ نے نہیں سنی ہوں گی

image

شاہی خاندان اپنے اندر کئی رازوں کو سموئے ہوتے ہیں۔ خاص طور پر وہ چیزیں جو صد یوں سے چلی آرہی ہوتی ہیں۔ انھوں نے جانے کیا کچھ دیکھ رکھا ہوتا ہے۔ ان ہی چیزوں میں شاہی زیورات بھی شامل ہیں جو نسل در نسل خاندان کے دکھ سکھ دیکھتے چلے آرہے یوتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں آپ کو شاہی زیورات سے جڑی کچھ حیرت انگیز باتوں کے بارے میں بتایا جارہا ہے۔

اس تاج کو پہننے والی مر جاتی ہے

یہ تاج ملکہ وکٹوریہ کے شوہر شہزادہ فلپ نے اپنی بیٹی شہزادی ایلس کے لئے ڈیزائن کیا تھا جن کی شادی ہونے والی تھی۔ مگر عین شادی کے دن جب شہزادی یہ تاج پہن کر اپنے دولہے کا استقبال کررہی تھیں شہزادہ فلپ کا انتقال ہوگیا۔ شادی کی تقریب جنازے میں بدل گئی۔ یہی نہیں بلکہ اس کے بعد شہزادی ایلس کی موت بھی جلد ہی ہوگئی اور ان کی تینوں بیٹیاں بھی فوت ہوگئیں۔

کوِنور ہیرا جو صرف عورتوں کے لئے خوش نصیی لاتا ہے

کوہِ نور ہیرا جو آج ملکہ الزبتھ کے تاج کی شان بڑھا رہا ہے حقیقت میں برِصغیر پاک و ہند سے تعلق رکھتا ہے۔ جسے برطانیہ نے زبردستی ہتھیا لیا۔ اس ہیرے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ مردوں کو کبھی راس نہیں آیا اس کے مقابلے میں اسے جب بھی عورت نے پہنا تو ان کے لئے یہ خوش بختی کی علامت ثابت ہوا۔ ملکہ الزبتھ اس بات کا سب سے بڑا ثبوت ہیں۔

شہزادی ڈیانا کا تاج

شہزادی ڈیانا کو شادی کے وقت سسرال کی جانب سے ایک قیمتی اور روایتی تاج پیش کیا گیا۔ لیکن باغی شہزادی نے سسرال کے بجائے اپنے میکے کا روایتی تاج پہننا پسند کیا۔ جس کے بیچوں بیچ ایک ہیرے کا بروچ جڑا ہوا ہ جو شہزادی ڈیانا کی دادی کو ان کی شادی کے وقت تحفے میں ملا تھا۔ ڈیانا کی بہن نے بھی اپنی شادی میں وہی تاج پہنا تھا۔

لوہے کا تاج

اگرچہ یہ تاج خالص سونے کا ہے اور اس میں کئی نایاب ہیرے جڑے ہیں لیکن اس کا اندرونی حصہ لوہے کا ہے اسی وجہ سے اسے لوہے کا تاج کہا جاتا ہے۔ یہ تاج نپولین بوناپارٹ نے پہنا تھا اور اب یہ تاریخی ورثے کے طور پر میوزیم کا حصہ ہے۔

ملکہ کی دادی کا تاج

برطانوی کرنسی اور مختلف اسٹیمس میں تاج پہنے ملکہ کا پورٹریٹ تو سب نے دیکھ رکھا ہے مگر بہت کم لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ اس پورٹریٹ کے لئے پہنا گیا تاج ملکہ الزبتھ کی دادی کو شادی کے تحفے میں ملا تھا۔ اس کے بعد جب یہ تاکج ملکہ برطانیہ کو ملا تو انھوں نے اسے بہت زیادہ پسند کیا۔ اس تاج کی خاص بات یہ ہے کہ اس کو گلے میں بھی پہنا جاسکتا ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.