30 سال کی عمر میں کون سے ٹیسٹ لازمی کروانے چاہیئیں؟ آپ بھی کروائیں تاکہ بڑی بیماریوں سے بچ سکیں

image
انسانی صحت وقت اور عمر کے ساتھ ڈھلتی ہے، بیماری تو کسی بھی عمر میں آسکتی ہے لیکن پہلے سے صحت مند شخص کو کمزور کرنے میں عمر کا بھی بڑا ہاتھ ہے۔ 25 سال تک کی عمر کو بھرپور جوانی کا دور کہا جاتا ہے اور اس کے بعد آہستہ آہستہ انسان کمزوری کی جانب بڑھنے لگتا ہے جس کا زیادہ پتہ 30 سال یا 36 سال کی عمر کے بعد چلتا ہے۔ آپ بھی اگر 30 سال کے ہوگئے ہیں تو یہ لازمی ٹیسٹ کروائیں تاکہ اپنے اندرونی مسائل کی نشاندہی وقت پر کرسکیں۔

٭ لیپڈ پروفائل ٹیسٹ:

لیپڈ پروفائل ٹیسٹ آپ کو ضرور کروانا چاہیئے کیونکہ یہ چکنائی اور خون کے ذرات کے مالیکیولز کی جانچ کرتا ہے جس سے آپ کے اچھے اور بُرے کولیسٹرول کا بھی پتہ چلتا ہے۔

٭ بریسٹ اور سرویکل کینسر:

خواتین میں تیزی سے بڑھتے بریسٹ کینسر اور سرویکل کینسر کو مدِ نظر رکھتے ہوئے خواتین کو چاہیئے کہ وہ دونوں کینسر کے ٹیسٹ کروالیں تاکہ قبل از وقت آپ بھی کینسے جیسے موذی مرض سے بچ سکیں اور بروقت علاج ہوسکے۔

٭ : بلڈ پریشر

بلڈ پریشر عام طور پر نارمل رینج میں 120/80 ہوتا ہے اگر اس کو چیک کروانے پر یہ بلڈ پریشر نارمل رینج میں ہو تو یہ ایک قابل اطمینان بات ہے- اب آپ کو اس کو ایک سال بعد دوبارہ ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہے مگر اگر یہ لیول کم یا زیادہ ہو تو اس کے لیےہفتہ واری بنیاد پر ٹیسٹ کروانا چاہیے-

٭: بلڈ شوگر

اس ٹیسٹ کو کھانا کھانے کے بارہ گھنٹوں کے بعد کروایا جاتا ہے یعنی خالی پیٹ کروایا جاتا ہے اس کی رینج اگر 99 یا اس سے کم ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ صحت مند ہیں- لیکن اگر اس کی رینج 100 سے لے کر 110 تک ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ ذیابطیس کے خطرے سے دوچار ہیں اور اگر اس کی رینج اس سے زیادہ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ ذیابطیس کا شکار ہو چکے ہیں- اس لیے آپ کو کسی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور اس کی مدد سے اپنا غذائی چارٹ تشکیل دینا چاہیے-

٭: ای سی جی

ای سی جی درحقیقت دل کی دھڑکنوں اور اس کے افعال کو ظاہر کرتی ہے اس کو کروانے کے بعد کسی دل کے ڈاکٹر سے معائنہ کروائيں- اگر یہ درست ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اگلے سال تک کے لیے اس بیماری سے محفوظ ہیں-

٭: پیشاب کا ٹیسٹ

اس ٹیسٹ کو یورین ڈی آر بھی کہا جاتا ہے جو کہ آپ کے گردوں کے افعال کی جانچ کے لیے ہوتا ہے اس سے آپ کے گردوں کا کام اور اس میں کسی قسم کی انفیکشن کی موجودگی ظاہر ہوتی ہے- اس کی رپورٹ اگر ٹھیک ہو اور پیشاب میں کسی قسم کا انفیکشن نہ ہو تو اس کا مطلب ہے کہ گردے بہترین حالت میں ہیں-

٭ تھائیرائیڈ فنکشن ٹیسٹ:

تھائیرائیڈ فنکشن ٹیسٹ خواتین کے لئے کروانا بہت ضروری ہے کیونکہ اکثر خواتین کو تھائی رائیڈز کے مسائل زیادہ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان کو ماہواری میں بے ترتیبی اور ہارمونل مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، لہٰذا اس ٹیسٹ کی وجہ سے آپ یہ معلوم کرسکتی ہیں کہ تھائی رائیڈ گلانڈ میں خرابی ہے یا نہیں۔

٭: خون کی جانچ

اس ٹیسٹ کو بلڈ سی بی سی بھی کہتے ہیں جس میں خون کے اندر موجود تمام اجزا کی مقدار پتہ چلتی ہے اس ٹیسٹ سے یہ بھی آگاہی حاصل ہوتی ہے کہ جسم میں خون کی مقدار میں کسی قسم کی کمی تو نہیں ہے-
About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.